مقبوضہ بیت القدس: گوئٹے مالا نے امریکا کے نقش ِ قدم پر چلتے ہوئے مقبوضہ بیت المقدس میں اپنے سفارتخانہ کھول دیا۔ بین الاقوامی میڈیا کے مطابق امریکی سفارتخانے کی تل ابیب سے مقبوضہ بیت المقدس منتقلی پر عالمی مذمتوں اور 60 سے زائد فلسطینیوں کی شہادتوں کے باوجود گوئٹے مالا نے امریکا کی تقلید کرتے ہوئے دو روز بعد ہی اپنا سفارخانہ القدس منتقل کردیا۔
سفارتخانے کی افتتاحی تقریب میں اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو اور گوئٹے مالا کے صدر جیمی مورالس سمیت دونوں ممالک کے وفود نے شرکت کی۔ اس موقع پر گوئٹے مالا کے صدر کا کہنا تھا کہ ان کے ملک نے اسرائیل کے لیے پیار و محبت، وفاداری اور دوستی کا پیغام بھیجا ہے۔ گوئٹے مالا نے دعویٰ کیا ہے کہ اس اقدام پر امریکا نے کوئی دباؤ نہیں ڈالا۔ گوئٹے مالا دوسرا ملک تھا جس نے 1948میں اسرائیل کے قیام کو بطور ریاست تسلیم کیا تھا جب کہ ان دونوں ممالک کے درمیان فوجی تعاون کی ایک تاریخ ہے۔