’’پیس‘‘ ٹی وی پر پابندی عائد
ڈھاکہ: بنگلہ دیش حکومت نے ذاکر نائیک کی نگرانی میں چلنے والے چینل ’’پیس ٹی وی ‘‘کی نشریات ملک بھر میں بند کرتے ہوئے اس پر پابندی عائد کر دی ہے، بھارت بھی ڈاکٹر ذاکر نائیک کے خلاف بے بنیاد الزام تراشی کرتے ہوئے IRFکے گرد شکنجہ کس رہا ہے جبکہ مودی حکومت پہلے ہی پیس ٹیوی کی نشریات پر پابندی عائد کر چکی ہے ۔ نجی بھارتی ٹی وی ’’زی نیوز‘‘ کے مطابق بنگلہ دیش میں حسینہ واجد کی حکومت نے ’’پیس ٹی وی ‘‘ پر پابندی کا فیصلہ کابینہ کمیٹی کے خصوصی اجلاس میں کیا،اجلاس میں بنگلہ دیش کے سینئر وفاقی وزراء اور سیکیورٹی کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی ۔ اجلاس میں کہا گیا کہ ڈاکٹر ذاکر نائیک کی اشتعال انگیز تقاریر سے متا ثر ہو کر ایک بنگلہ دیشی حکمران جماعت کے مقامی رہنما کے نوجوان بیٹے نے متاثر ہو کر ڈھاکہ کے انتہائی حساس اور سفارتی ایریا میں واقع کیفے پر دیگر 6دہشت گردوں کے ہمراہ حملہ کیا تھا جس میں 22افراد ہلاک ہو گئے تھے جن میں زیادہ تر غیر ملکی تھے ۔اجلاس میں تمام مساجد میں جمعۃ المبارک کے خطبات کو خصوصی طور پر مانیٹر کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا جبکہ کابینہ کمیٹی کے اجلاس میں اشتعال انگیز تقاریر کرنے والے خطبا ء کے خلاف سخت قانونی ایکشن بھی لینا کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ بنگلہ دیش کے وفاقی وزیر صنعت عامر حسین امو کے مطابق حکومت نے ملک بھر کی مساجد کے خطباء سے اپیل کی ہے کہ اسلام کے حقیقی نظریات کے مطابق لیکچر اور جمعہ کے خطبات دیئے جائیں اور امام مساجد اپنی تقریروں میں دہشت گردی اور انتہا پسندی کی مذمت کریں۔واضح رہے کہ بنگلہ دیش حکومت کے اس اقدام سے قبل مودی حکومت گذشتہ چند روز سے ڈاکٹر ذاکر نائیک کے خلاف شکنجہ کسے ہوئے ہے ،بھارتی حکومت اور ان کے سیکیورٹی ادارے اسلامک ریسرچ فاؤنڈیشن (IRF)اور ڈاکٹر ذاکر نائیک کا تعلق القائدہ اور داعش سے جوڑنے کے لئے اوچھی حرکتیں کرنے کے لئے بے بنیاد الزام تراشیوں میں مصروف ہے ۔جبکہ بھارت نے پہلے ہی ’’پیس ٹی وی ‘‘ کی نشریات بند کرتے ہوئے ملک بھر میں اسلامی چینل پر پابندی عائد کر دی تھی ۔