ٹرمپ کی انگریزی بہت خراب، انگلش ٹیچر نے خط میں ڈھیر ساری غلطیاں نکال کر وائٹ ہاوس کو ۔۔
خبروں میں ہمیشہ اِن رہنے والے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا ایک خط سخت چیکنگ کی زد میں آگیا اور ایک ریٹائرڈ انگلش ٹیچر نے ٹرمپ کے ایک خط میں ڈھیر ساری غلطیاں نکال کر خط واپس وائٹ ہاؤس کو بھیج دیا۔ نیویارک ٹائمز کی ایک رپورٹ کے مطابق یوون میسن (Yvonne Mason) نامی ایک ہائی اسکول ٹیچر نے ڈونلڈ ٹرمپ کے نام ایک خط لکھ کر کہا تھا کہ انہیں فروری میں فلوریڈا کے پارک لینڈ میں واقع ایک اسکول میں فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے 17 افراد کے گھر جاکر ان کے اہلخانہ سے ملنا چاہیئے۔ جس کے جواب میں وائٹ ہاؤس کی جانب سے ڈونلڈ ٹرمپ کا دستخط شدہ خط 3 مئی کو 61 سالہ یوون میسن کو بھیجا گیا۔ تاہم ٹیچر کو موصول ہونے والے ٹرمپ کے خط میں ان کے تحفظات کا جواب دیئے بغیر ان تمام اقدامات کو گنوایا گیا، جو فائرنگ کے واقعے کے بعد اٹھائے گئے۔ ساتھ ہی خط میں اتنی غلطیاں تھیں کہ ٹیچر سے رہا نہ گیا اور انہوں نے کیپٹل ورڈز، اسپیلنگ کی غلطیاں اور رائٹنگ اسٹائل سمیت خط کا مکمل پوسٹ مارٹم کرکے اس کی تصویر لی، فیس بک پر شیئر کیا اور پھر واپس وائٹ ہاؤس کی طرف روانہ کردیا۔ مذکورہ ٹیچر کا کہنا ہے کہ انہوں نے زندگی میں کبھی بھی اتنی بے وقوفانہ غلطیوں سے بھرا خط موصول نہیں کیا۔ انہوں نے پیشہ ورانہ حوالے سے اس خط کو C اور D گریڈ کے برابر قرار دیا اور اغلاط درست کرکے خط کو واپس بھیجتے ہوئے اس پر کوئی گریڈ بھی درج نہیں کیا۔ ٹیچر نے یہ بھی کہا کہ ہو سکتا ہے یہ خط ٹرمپ نے نہیں بلکہ کسی اسٹاف ممبر نے لکھا ہو لیکن جب آپ گورنمنٹ ہائی لیول پر خطوط وصول کرتے ہیں تو یہ امید کرتے ہیں کہ اس میں کم از کم میکینیکل کریکشن ضرور ہوگی۔ اس حوالے سے وائٹ ہاؤس سے رابطہ کیا گیا تاہم ترجمان نے فوری طور پر کوئی جواب نہیں دیا۔