بچوں سے خوراک کے بدلے جنسی زیادتی کا انکشاف
اقوام متحدہ کی رپورٹ میں دعوی کیا گیا ہے کہ 15 بین الاقوامی امدادی تنظیموں کے رضاکار پناہ گزین بچوں کو جنسی تعلقات کے عوض خوراک کے حصول پر مجبور کرتے پائے گئے ہیں۔برطانوی اخبار دی ٹائمز نے اقوام متحدہ کی 84 صفحات پر مشتمل تحقیقاتی رپورٹ کی نقل حاصل کرنے کا دعوی کیا ہے جس میں 2001ء میں مغربی افریقا میں خوراک اور دیگر ضروریات زندگی کی اشیاء فراہم کرنے والی بین الاقوامی امددی تنظیموں کے حوالے سے انکشاف کیا گیا ہے ان تنظیموں کے رضا کار پناہ گزین بچوں کو خوراک کے عوض جنسی تعلقات قائم کرنے کے لیے دباؤ ڈالتے تھے۔یہ رپورٹ اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے پناہ گزین کی ہدایت پر تشکیل دی گئی تاہم یہ رپورٹ اب تک منظرعام پر نہیں آسکی ۔ رپورٹ کے مطابق پناہ گزین بچوں کو خوراک کے بدلے جنسی تعلق قائم کرنے پر مجبور کرنے میں 40 امدادی تنظیموں کے رضاکار ملوث ہیں جن میں سے 15 عالمی تنظیمیں ہیں جب کے باقی مقامی سطح کی تنظیمیں ہیں۔واضح رہے کہ اقوام متحدہ کی جانب سے اس تحقیقاتی رپورٹ کا خلاصہ 2002ء میں جاری کیا گیا تھا لیکن اس مکروہ فعل میں ملوث تنظیموں کے ناموں کی فہرست کبھی منظر عام پر نہیں لائی گئی تھی تاہم اب مکمل رپورٹ بمعہ تنظیموں کی فہرست کو برطانوی پارلیمنٹ کی کمیٹی برائے بین الاقوامی ترقی کے سپرد کردیا گیا ہے۔