ایران کی ڈرون سے امریکی بحری جہاز کی نگرانی
ایران کے سرکاری ذرائع ابلاغ کے مطابق ایک ایرانی ڈرون طیارے نے بحری مشقوں کے دوران امریکی طیارہ بردار بحری جہاز کے اوپر پرواز کرتے ہوئے اس کی بالکل واضح تصاویر کھینچی ہیں۔
سرکاری ٹی وی پر خلیج میں ایک نامعلوم امریکی جنگی بحری جہاز کی تصاویر دکھائی گئی ہیں۔
’ایرانی بحریہ کے کمانڈر نے اس آپریشن میں امریکی بحری جنگی جہاز کے بہت قریب جا کر غیر ملکی فوج کے جنگی یونٹس کی درست اور معیاری تصاویر حاصل کرنے کے آپریشن کی تعریف کی ہے۔
ایرانی بحریہ کے ایڈمرل حبیب اللہ شیاری نے سکاری ٹی وی کو بتایا ہے کہ’ یہ ہمارے ڈرون آپریٹرز کی بہادری، سائنسی قابلیت اور تجربے کی مثال ہے۔‘
امریکہ کا کہنا ہے کہ حال ہی میں اس کے بحری جہاز کے اوپر سے ایرانی ڈرون گزرا تھا تاہم یہ نہیں بتایا گیا کہ آیا اسی ڈرون کی حاصل کردہ تصاویر نشر کی گئی ہیں۔
برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز نے امریکی بحریہ کی خاتون ترجمان کے حوالے سے بتایا ہے کہ’ اس سے امریکی بحری جہاز یو ایس ایس ہیری ایس ٹرومین کو کسی قسم کا خطرہ لاحق نہیں تھا لیکن یہ غیر پیشہ وارانہ اور خلاف معمول حرکت تھی۔
ترجمان کے مطابق یہ واقعہ 12 جنوری کو پیش آیا تھا اور اسی دن ایران نے مختصر مدت کے لیے امریکی بحری کے دس اہلکاروں کو غلطی سے ایران کی سمندری حدود میں داخل ہونے پر حراست میں لیا تھا۔
ایران کے سرکاری نیوز چینل نے یہ نہیں بتایا کہ جاسوس طیارے نے کس دن یہ تصاویر کھینچی تھیں تاہم یہ بتایا کہ بحری مشقوں کے تیسرے دن یہ آپریشن کیا گیا۔
امریکی خبر رساں ایجنسی اے پی کے مطابق یہ واقعہ جمعے کو پیش آ سکتا ہے کیونکہ ایران نے رواں ہفتے کے آغاز پر بحری مشقوں کا آغاز کیا تھا۔
سرکاری ٹی وی کے مطابق ایرانی بحریہ کی ایک ہلکی آبدوز نے بھی جاسوسی کے مشن میں حصہ لیا تھا۔
عالمی طاقتوں سے جوہری معاہدہ طے پانے کے بعد ایران سے مغربی پابندیاں رواں ماہ ختم ہو گئی ہیں اور اس کے مغرب سے تعلقات میں بہتری آنا شروع ہوئی ہے۔ تاہم امریکہ نے ایران پر پابندیاں اٹھنے کے چند دن بعد ہی اس پر بیلسٹک میزائل کے تجربے کی وجہ سے نئی پابندیاں عائد کر دی تھیں۔