قازقستان میں شدت پسندوں کو پولیس ہیڈکوارٹر پر حملہ
قازقستان میں پولیس ہیڈ کوارٹر پر دہشت گرد حملے میں دو پولیس اہلکار ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہوئے ہیں، حملہ آوروں سے مقابلہ جاری ہے۔
مقامی پولیس کے مطابق تیل کی دولت سے مالا مال ملک قازقستان کے سب سے بڑے شہر الماتے کے مرکزی علاقے میں مبینہ مذہبی شدت پسندوں نے پولیس کو نشانہ بنایا ہے۔
پولیس اور ریسکیو ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچ چکی ہیں اورپولیس ہیڈ کوارٹر اور ںیشنل سیکیورٹی کمیٹی کے ہیڈ آفس سمیت شہرکے وسطی علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے جبکہ ریلوے اسٹیشن پربھی پولیس نے ناکہ بندی کردی ہے
ریسکیوذرائع سے تاحال موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق دو پولیس اہلکاردہشت گردوں کی کاروائی میں ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ پانچ زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا گیا ہے
ولیس نے ایک حملہ آور کو حراست میں لے لیا ہے جبکہ اس کے مبینہ ساتھیوں کی تلاش میں جگہ جگہ چھاپے جاری ہیں۔ قازقستان پولیس نے عوام سے اپیل کی ہے کہ کچھ گھنٹوں تک مذکورہ علاقے میں اپنی نقل و حمل کو بالکل محدود کردیں اور کوشش کریں کہ کسی انتہائی ضرورت کے بغیر گھر سے باہرنہ نکلیں اور کوئی مشکوک شخص نظرآئے تو اس سے الجھنے کے بجائے پولیس کو اطلاع دیںایک عینی شاہد نے پولیس کو فون پر اطلاع دی تھی کہ ایک شخص اس کی دکان کے سامنے سے ہاتھ میں رائفل تھامے گزرا ہے جس کے چند لمحموں بعد ہی فائرنگ کا سلسلہ شروع ہوگیا
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ قازقستان کے ایک اورشہر قازخ میں مذہبی دہشت گردوں اسلحے کی دو دکانیں لوٹ کر ایک بس ہائی جیک کی تھی اور ملٹری بیس پرحملہ کیا تھا جس کے نتیجے میں سات افراد ہلاک اور 37 زخمی ہوئے تھے جن میں سے زیادہ تر کا تعلق آرمی سے تھا