زمین درحقیقت 2 سیاروں کا مجموعہ’
زمین درحقیقت 2 سیاروں کا مجموعہ ہے جو ایک دوسرے سے ٹکرا کر جڑ گئے تھے اور یہ ٹکراﺅ اتنا زبردست تھا کہ اس کے نتیجے میں چاند کی تشکیل بھی ہوئی۔
یہ دعویٰ امریکی سائنسدانوں نے اپنی ایک تحقیق میں کیا ہے۔
کیلیفورنیا یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق پہلے یہ مانا جاتا ہے کہ چاند کی تشکیل اس وقت ہوئی جب ایک چھوٹا سیارہ تھیا زمین کے قریب سے گزر کر ٹکڑے ٹکڑے ہوگیا اور اس کے چھوٹے ٹکڑے خلاءمیں پھیل گئے جو زمین کی کشش کی زد میں آگئے۔
مگر ایسا ہوا ہوتا تو چاند کا کیمیائی اجزائے ترکیب زمین سے مختلف ہوتی کیونکہ وہ تھیا کا ٹکڑا ہوتا۔
تاہم تحقیق کے دوران اپالو مشنز میں خلاءبازوں کی جانب سے لائی جانے والی چاند کی چٹانوں کا تجزیہ کرکے سائنسدانوں نے دریافت کیا کہ اس کے آکسیجن آئسو ٹوپ زمین جیسے ہی ہیں۔
اس کا مطلب یہ ہے کہ تھیا اور زمین کی پہلی شکل کے درمیان ہونے والا تصادم اتنا بڑا تھا کہ دونوں سیارے موثر طریقے سے آپس میں جڑ کر ایک نئے سیارے کی شکل اختیار کرگئے جبکہ الگ ہونے والا ایک ٹکڑا چاند کی شکل اختیار کرگیا۔
محققین کا کہنا ہے ہمیں زمین اور چاند کے آکسیجن آئسو ٹوپس میں کوئی فرق نہیں ملا اور وہ ناقابل امتیاز ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ تھیا زمین اور چاند کے درمیان مکس ہوگیا اور اور ان کے درمیان ہی غائب ہوگیا۔
سائنسدانوں کے خیال میں زمین کی تشکیل کو سو ملین سال بعد اور اب سے لگ بھگ ساڑھے 4 ارب سال پہلے تھیا کا ہمارے سیارے سے ٹکراﺅ ہوا تھا۔
یہ خیال کیا جارہا ہے کہ یہ ننھا سیارہ زمین سے 45 ڈگری یا اس سے زائد کے زاویے سے ٹکرایا ہوگا۔
محققین نے اپالو مشنز 12، 15 اور 17 میں لائے جانے والی چاند کی چٹانوں کے ساتھ زمین کی سطح سے لی جانے والی 6 آتش فشانی چٹانوں کا تجزیہ کیا۔
اس تحقیق کے لیے کیلیفورنیا یونیورسٹی کی ٹیم نے اسٹیٹ آف دی آرٹ ٹیکنالوجی اور تیکنیکس کو استعمال کیا اور پھر اس کی توثیق یونیورسٹی کے نئے ماس طیف پیما کے ذریعے کی۔
یہ تحقیق جریدے جرنل سائنس میں شائع ہوئی۔