ٹرمپ کی اہلیہ پر مشیل کی تقریر سے سرقے کا الزام
مریکہ میں ریپبلکن پارٹی کے قومی کنوینشن کے پہلے دن ڈونلڈ ٹرمپ کی اہلیہ میلانیا توجہ کا مرکز رہیں لیکن ان پر صدر اوباما کی اہلیہ مشیل اوباما کی تقریر سےسرقے کا الزام لگایا جا رہا ہے۔
مبصرین نے میلانیا کی تقریر میں صدر اوباما کی اہلیہ کی سنہ 2008 کی تقریر سے مماثلت پائی۔
ٹرمپ کی اہلیہ نے اپنی تقریر میں اپنے شوہر کو ’رحم دل‘ انسان کے طور پر بیان کیا اور کہا کہ وہ ’ملک کے لیے لڑیں گے۔‘
یہ ٹرمپ کے صدارتی امیدواری کی مہم کی ان کی پہلی تقریر تھی جس کے تیار کرنے میں تقریر لکھنے والی ٹیم کی مدد لی گئی تھی۔
تقریر کے ایک حصے میں مسز ٹرمپ نے کہا: ’میرے والدین نے مجھے یہ اقدار سکھائے کہ آپ زندگی میں جو چاہتے ہیں اس کے لیے کڑی محنت کریں کہ آپ کے الفاظ آپ کے وعدے ہیں، آپ جو کہیں وہ کریں اور اپنے وعدے پورے کریں، کہ لوگوں کے ساتھ عزت سے پیش آئیں۔
سنہ 2008 میں مشیل اوباما کی تقریر کچھ اسی طرح تھی: ’براک اور مجھے بہت سے مشترکہ اقدار کے ساتھ بڑا کیا گیا کہ آپ جو زندگی میں چاہتے ہیں اس کے لیے کڑی محنت کریں کہ آپ کے الفاظ آپ کے وعدے ہیں، آپ جو کہیں وہ کریں، کہ لوگوں کے ساتھ عزت و وقار سے پیش آئیں اگر چہ آپ انھیں نہ جانتے ہوں اور اگر چہ آپ ان سے اتفاق نہ رکھتے ہوں۔‘
مسز ٹرمپ کی تقریرکا مزید حصہ: ’میرے والدین نے روازنہ کی زندگی میں اخلاق و اطوار کا اظہار سکھایا۔ یہ سبق ہم اپنے بچوں میں منتقل کر رہے ہیں۔ اور ہمیں ان اسباق کو آنے والی کئی نسلوں تک پہنچانا ہے کیونکہ ہم چاہتے ہیں کہ ہمارے بچے یہ جان لیں کہ اس ملک میں آپ کی کامیابیوں کی حد آپ کے خواب دیکھنے کی قوت اور ان کے حصول کے لیے محنت کرنے کی آپ کی خواہش پر منحصر ہے۔‘
مسز اوباما نے کہا تھا: ’اور براک اوباما اور ہم ان اقدار پر اپنی زندگی کو سنوارنے اور اسے آنے والی نسلوں تک پہنچانے کی راہ پر نکل پڑے کیونکہ ہم چاہتے ہیں ہمارے بچے اور اس ملک کے سارے بچے یہ جان لیں آپ کی کامیابیوں کی حد صرف آپ کے خواب دیکھنے کی قوت اور ان کے حصول کے لیے محنت کرنے کی آپ کی خواہش پر منحصر ہے۔
مسٹر ٹرمپ کے کمیونیکیشن مشیر جیسن ملر نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا: ’ان کی خوبصورت تقریر لکھنے میں میلانیا کی ٹیم نے ان کی زندگی کو تحریک دینے والی چیزوں کا نوٹ لیا اور بعض جگہ ان چیزوں کا شامل کیا جو ان کے افکارو خیالات کی ترجمانی کرتے ہوں۔‘
انھوں نے مزید کہا کہ ’میلانیا کا نقل مکانی کا تجربہ اور امریکہ کے ساتھ محبت کا اظہار تقریر میں ہوتا ہے اور اسی وجہ سے یہ تقریر اتنی کامیاب رہی۔