اہم اسلامی ملک میں یکے بعد دیگرے دو خودکش حملے، 32 افراد جاں بحق، ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ
نائیجیریا کے شمال مشرقی علاقے میں دو خود کش دھماکوں کے نتیجے میں 32 افراد جاں بحق جبکہ کئی زخمی ہوگئے جبکہ ہلاکتوں میں مزید اضافے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے جبکہ سرکاری حکام نے ان دھماکوں کا ذمہ دار بوکوحرام کو قرار دیاہے۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق مقامی انتظامیہ اور ملیشیا لیڈر کا کہنا تھا کہ ریاست بورنو کے قصبے ڈامبو میں عیدالفطر منانے کے بعد واپس آنے والے افراد کو نشانہ بنایا گیا اور دو خود کش دھماکے ہوئے۔حملہ آوروں نے خود کش دھماکے کے بعد جمع ہونے والے افراد کو نشانہ بناتے ہوئے راکٹ بھی فائر کیے جس کے باعث ہلاکتوں میں مزید اضافہ ہوگیا۔ملیشیا رہنما باباکورا کولو کا کہنا تھا کہ دو خودکش دھماکے اور راکٹ سے حملہ کیا گیا تھا جس کے نتیجے میں 31 افراد جاں بحق اور کئی دیگر زخمی ہوگئے، کسی کو یہ بتانے کی ضرورت نہیں ہے کہ یہ کام بوکو حرام کا ہے۔دوسری طرف مقامی انتظامیہ کے ایک عہدیدار نے شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ہلاکتوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ اب تک ہلاکتوں کی تعداد 32 ہے لیکن اس میں اضافہ ہوسکتا ہے کیونکہ کئی زخمی دم توڑ سکتے ہیں۔واضح رہے کہ بوکوحرام نے نو سال کے دوران دہشت گرد کارروائیوں کے لیے کئی کم سن لڑکیوں کو خود کش حملوں کے لیے تیار کیا اور انھیں مساجد، مارکیٹوں اور بے گھر افراد کے کیمپوں میں بھیجا گیا جس کے نتیجے میں نائجیریا کے شمال مشرقی علاقے مسلسل بدامنی کا شکار ہیں۔