کابل سے اغوا ہونے والی انڈین خاتون بازياب
انڈیا کا کہنا ہے کہ افغانستان کے دارالحکومت کابل میں چھ ہفتے پہلے اغوا ہونے والی انڈین خاتون جوڈتھ ڈی سوزا کو بازیاب کروالیا گيا ہے۔
انڈیا کی وزیر خارجہ سشما سوراج نے اپنی ایک ٹویٹ کے ذریعے یہ معلومات فراہم کی ہیں۔
سنیچر کو انھوں نے لکھا ہے: ’میں نے جوڈتھ سے بات چیت کی ہے۔ وہ آج ہی شام انڈین سفیر من پریت ووہرا کے ساتھ دہلی پہنچ رہی ہیں۔‘
اپنی ٹویٹ انھوں نے افغانستان میں انڈین سفیر من پریت کا بازيابی کے لیے کی گئي ان کی کوششوں کے لیے اپنا شکریہ بھی ادا کیا ہے۔
لیکن بھارتی وزير خارجہ سشما سوراج نے ابھی تک یہ نہیں بتایا ہے کہ جوڈتھ ڈی سوزا کو یرغمالیوں کی قید سے کیسے آزاد کروایا گيا۔
40 سالہ جوڈتھ کو گذشتہ ماہ کابل میں ان کے دفتر کے باہر سے اغوا کر لیا گیا تھا۔
وہ گذشتہ کئی برسوں سے 30 ممالک میں تعلیم اور صحت کے لیے کام کرنے والی بین الاقوامی تنظیم آغا خان فاؤنڈیشن کے لیے کام کرتی رہی ہیں۔
ڈی سوزا کے خاندان والوں نے وزیر اعظم نریندر مودی کو بھی خط لکھ کر ان سے ان کی رہائی میں مدد کی گزارش کی تھی۔
اغوا کے بعد جوڈتھ کی بہن ایگنس ڈی سوذا نے ٹوئٹر پر کئی تبصرے کیے تھے اور بھارتی وزیر خارجہ سشما سوارج سے بھی مدد کی فریاد کی تھی۔
بہن کے مطابق جوڈتھ ڈی سوزا گذشتہ ایک سال سے کابل میں رہ رہی تھیں۔
جوڈتھ ڈی سوزا کا خاندان گذشتہ 30 سالوں سے کولکتہ میں رہ رہا ہے۔