امریکہ کا اگلا صدر ہلیری کو ہونا چاہیے
امریکہ میں ڈیموکریٹک پارٹی کے نیشنل کنونشن سے اپنے خطاب میں سینیئر رہنما برنی سینڈرز نے ہلیری کلنٹن کی حمایت کرتے ہوئے انھیں امریکہ کا صدر بنانے کی پرزور حمایت کی ہے۔
برنی سینڈرز ہلیری کلنٹن کے خلاف ڈیموکریٹک پارٹی کے صدارتی امیدوار بننے کی دوڑ میں شامل تھے لیکن یہ بازی ہلیری کلنٹن کے ہاتھ رہی۔
فلاڈیلفیا میں ہونے والے کنونشن میں سینیٹر برنی سینڈرز جب سٹیج پر پہنچے تو جماعت کے پرجوش ارکان نے ان کا زبردست خیر مقدم کیا۔
خطاب کے دوران انھوں نے کہا: ’امریکہ کی اگلی صدر ہلیری کلنٹن کو ہی ہونا چاہیے‘۔
ان کا کہنا تھا کہ: ’جبکہ ڈونلڈ ٹرمپ ایک کے بعد ایک نسلی گروہوں کی توہین کرنے میں لگے ہوئے ہیں، ہلیری کلنٹن سمجھتی ہیں کہ ہمارا تنوع ہی ہماری عظیم طاقت ہے۔‘
انھوں نے کہا: ’اگر آپ کو یقین نہیں کہ یہ انتخابات اہم ہیں، اگر آپ سوچتے ہیں کہ اس سے آپ الگ رہ سکتے ہیں تو پھر اس وقت کے متعلق سوچیں جب ڈونلڈ ٹرمپ سپریم کورٹ کے لیے ججوں کی تعیناتی کریں گے اور ذرا غور کریں پھر ہماری شہری آزادی، مساوی حقوق اور ملک کے مستقبل کا کیا ہوگا۔‘
صدارتی امیدوار بننے کی ریس کے دوران برنی سینڈرز نے کئی معاملات پر ہلیری کلنٹن کی سخت مخالفت کی تھی اور ان پر شدید نکتہ چینی کی تھی لیکن کنونشن سے اپنے خطاب میں انھوں نے ان کی زبردست انداز میں حمایت کی۔
برنی سینڈرز کے علاوہ اس کنونشن سے امریکی خاتونِ اول مشیل اوباما نے بھی خطاب کیا اور کہا کہ ہلیری کلنٹن ہی امریکہ کے صدر کے عہدے کے لیے سب سے بہتر امیدوار ہیں۔
انھوں نے کہا: ’امریکہ کے وزیر خارجہ کے طور پر ہلیری کلنٹن نے شاندار کام کیا ہے۔ وہ دباؤ میں کبھی نہیں بكھریں۔
انھوں نے رپبلكن پارٹی کے صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کے مسلسل ٹویٹ کرنے کی عادت پر حملہ کرتے ہوئے کہا: ’ہلیری کلنٹن کو معلوم ہے کہ ہر مسئلے کو 140 حروف سے نہیں سلجھایا جا سکتا۔ جب آپ کے ہاتھ میں ایٹمی طاقت ہوتی ہے تو آپ جلد بازی میں کوئی فیصلہ نہیں لے سکتے۔‘
انھوں نے ماں کے طور پر اپنے تجربات شیئر کرتے ہوئے کہا: ’مجھے ہلیری پر مکمل اعتماد ہے کہ وہ امریکہ کے لیے بہتر ثابت ہوں گی۔ میں نے انہیں ملک کے بچوں کی بہتری کے لیے ان کے عزم کو دیکھا ہے۔‘
اس نیشنل کنونشن میں ہلیری کلنٹن کو پارٹی کی طرف سے باقاعدہ طور پر ڈیموکریٹک پارٹی کا صدارتی امیدوار بنانے کا اعلان کیا جائےگا۔