’جیسے ہی رات ہوتی ہے تو یہاں پر۔۔۔‘ وہ پولیس سٹیشن جس پر بدروحوں نے قبضہ کرلیا، وہاں پولیس والوں کی کیا حالت ہے؟ جان کر ہر شہری ڈر جائے
جمشیدپور: پولیس کا کام شہریوں کو تحفظ فراہم کرنا ہے لیکن جو پولیس خود ہی خوف سے کانپتی پھرتی ہو وہ کسی اور کو کیا تحفظ دے گی۔ یہ احوال ہے بھارتی ریاست جھاڑکھنڈ کے ایک پولیس سٹیشن کا جہاں تعینات اہلکاروں کی زندگی بدروحوں نے اجیرن کر دی ہے۔گلف نیوز کے مطابق جمشیدپور شہر کے جگسلائی پولیس سٹیشن میں تعینات اہلکاروں کا کہنا ہے کہ شام ڈھلنے کے بعد عمارت میں پراسرار کام شروع ہو جاتے ہیں۔ کبھی چلتی پھرتی پرچھائیاں دکھائی دیتی ہیں تو کبھی بند دروازوں کے پیچھے سے سرگوشیاں سنائی دیتی ہیں۔ آدھی رات کے بعد تو حالات بہت ہی خوفناک ہو جاتے ہیں۔ نصف شب کے فوری بعد دل دہلا دینے والی چیخوں کی آوازیں سنائی دیتی ہیں اور ساری عمارت لرزتی نظر آتی ہے گویا طاقتور زلزلہ آ رہا ہو۔ یہی وجہ ہے کہ اندھیرا ہوتے ہیں پولیس سٹیشن کی عمارت خالی ہونے لگتی ہے اور نصف شب کے بعد تو کوئی وہاں رکنے کا تصور بھی نہیں کر سکتا۔بیچاری پولیس پریشان ہے کہ یہ ان کے پیچھے کیا بلا پڑ گئی ہے۔انہوں نے اپنے طور پر کچھ تفتیش بھی کی ہے جس سے پتا چلا کہ پولیس سٹیشن کی جگہ کسی دور میں شمشان گھاٹ ہوا کرتا تھا۔ شاید ان مردوں کی روحیں ابھی تک اس جگہ بھٹکتی پھرتی ہیں جن کی آخری رسومات یہاں ادا کی جاتی تھیں۔ پریشان حال اہلکار باقاعدگی سے پوجا پاٹ کرتے ہیں اور بھوت پریت کی شان میں نذرانے بھی پیش کرتے ہیں لیکن ان کی مشکل آسان نہیں ہو رہی۔