شیلٹر ہوم میں 21 بچیوں سے زیادتی،1کو مار کر دفن ،6کوغائب کر دیا گیا
نئی دہلی : بہار کے مظفر پور میں واقع شیلٹر ہوم میں ملازمین کی21لڑکیوں سے زیادتی جبکہ مزاحمت پر ایک کمسن لڑکی کو تشدد کر کے قتل کر نے کے بعد صحن میں دفن کر دیاجبکہ 6لڑکیوں کو غائب کر دیا گیا،معاملہ عدالت جانے پر مجسٹریٹ کی نگرانی میںکارروائی شروع کر دی گئی ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابقممبئی کی تنظیم ٹاٹا انسٹی ٹیوٹ آف سوشل سائنسز کی ٹیم نے شیلٹر ہوم کی سوشل آڈٹ رپورٹ میں 21 لڑکیوں کے ساتھ جنسی استحصال کا انکشاف کیا تھا۔ اس بیچ یہ بھی بتایا جا رہا ہے کہ سال 2013 سے 2018 کے درمیان یہاں سے چھ لڑکیاں غائب ہو گئیں۔ ان لڑکیوں کے غائب ہونے کا کوئی پولیس ریکارڈ نہیں ہے۔دریں اثنا، مدھے پورہ سے رکن پارلیمنٹ پپو یادو نے لوک سبھا میں شیلٹر ہوم میں ریپ کا معاملہ اٹھاتے ہوئے سی بی آئی سے اس کی جانچ کرانے کی مانگ کی ہے۔ اس شیلٹر ہوم میں رہنے والی اکیس بچیوں کے ساتھ عصمت دری کی تصدیق ہوئی ہے۔