پاکستانی میاں بیوی کو اللہ کا نام زبان پر لانے کی قیمت چکانا پڑ گئی
امریکہ میں مسلمانوں کے حقوق کی سب سے بڑی تنظیم “کیئر” نے وزارت ٹرانسپورٹیشن سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ایک مسلمان جوڑے کو اس بنا پر جہاز سے اتارے جانے کی تحقیقات کرے کہ عملے کی ایک رکن نے ان کی موجود کو اپنے لیے پریشانی کا باعث قرار دیا تھا۔شائع شدہ اطلاعات کے مطابق پاکستانی نژاد میاں بیوی فیصل علی اور نازیہ علی اپنی شادی کی دسویں سالگرہ منانے پیرس گئے تھے جہاں سے ڈیلٹا ایئرلائنز کی ایک پرواز کے ذریعے انھیں سینسناٹی واپس آنا تھا۔اس جوڑے کے مطابق وہ دونوں پرواز سے قبل طیارے میں تقریباً 45 منٹ تک بیٹھے ہوئے تھے کہ اچانک انھیں اپنے سامان سمیت جہاز سے اترنے کا کہا گیا۔برطانوی اخبار انڈیپینڈنٹ نے فضائی کمپنی کے ایک اہلکار کے حوالے سے بتایا کہ پائلٹ نے اس مسلمان جوڑے کو اس بنا پر جہاز سے اتارنے کا کہا کیونکہ عملے کے ایک رکن نے انھیں بتایا یہ دونوں پسینے میں شرابور ہو رہے ہیں اور اللہ کہہ رہے ہیں۔طیارے سے اتارے جانے کے بعد ان سے پوچھ گچھ کی گئی اور انھیں اگلی پرواز سے امریکہ جانے کی اجازت دے دی گئی۔ذرائع ابلاغ خصوصاً سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر یہ معاملہ ایک بار پھر مسلمانوں اور اسلام سے متعلق پائے جانے والے “بلاوجہ کے خوف” اسلاموفوبیا کے تناظر میں بحث کا مرکز بنا ہوا ہے۔تنظیم کیئر نے ایک بیان میں کہا کہ انھیں ایک وزارت سے کہا ہے کہ وہ اس معاملے کا تفصیلی جائزہ لے اور امریکی پروازوں کے لیے ایسے رہنما اصول وضع کرے جو کن حالات میں قانونی طور پر کسی بھی مسافر کو جہاز سے اتارا جا سکتا ہے