15 اگست ہندو انتہا پسندکی آزادی کا دن ہے
نیویارک : دنیا بھر کے سکھوں نے 15 اگست کو ہندوستان کی یوم آزادی کی تمام تقریبات کا بائیکاٹ کرنے کے علاوہ پنجاب کو خالصتان بنانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ 15 اگست ہندو انتہا پسند قوم کا آزادی کا دن تو ہو سکتا ہے لیکن سکھوں کا نہیں ۔ سکھ قوم ہندوستان سے اپنی آزادی حاصل کر کے دم لیں گے ۔ نیویارک میں مقیم سکھ کیمونٹی کے رہنمائوں گُلدیپ سنگھ۔ چرن سنگھ م، بابا مکھن سنگھ ، حرجیت سنگھ نے ایک پُرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہندوستان ایک دہشت گرد ملک ہے اس ملک کی خفیہ ایجنسی راء اپنے ہمسایہ ممالک میں دہشت گردی کی وارداتوں میں ملوث ہے ۔ بین الاقوامی دہشت گرد تنظیم آئی ایس آئی ایس کے خفیہ طور پر راء کے ساتھ تعلقات ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ 15 اگست 1947ء ہندو انتہا پسندوں کی آزادی کا دن تو ہو سکتا ہے لیکن سکھوں کا نہیں ۔ سکھ ہندوستان سے اپنی آزادی چھین لینگے اور خالصتان ضرور معرض وجود میں آئیگا ۔ سکھ کیمونٹی کے رہنما دلبیر سنگھ نے کہا کہ 15 اگست کو ہم ایک لاکھ سکھوں کے دستخطوں پر مشتمل ایک پیٹیشن امریکی صدر باراک اوبامہ کو بھیج رہے ہیں جس میں ہم امریکی حکام سے درخواست کرینگے کہ وہ بھارت کے خلاف ہماری آزادی کی تحریک کی حمایت کریں ۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجی غنڈے کشمیریوں پر ناحق ظلم کے پہاڑ توڑ رہے ہیں ، ہم کشمیریوں کی آزادی کی جدوجہد کی حمایت کرتے ہیں ۔ انہوں نے پاکستان سمیت دیگر ممالک سے بھی درخواست کی کہ وہ سکھوں کی آزادی کے لئے ہماری مدد کریں اور ہمارے اوپر ہونے والے ہندو راشٹریہ کی جانب سے مظالم کے خلاف آواز بلند کریں ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پوری دنیا میں سکھ قوم 15 اگست کو یوم سیاہ کے طور پر منائے گی اور ہم دنیا پر واضح کر دینگے کہ ہندوستان میں ہندو غنڈے اقلیتوں کے ساتھ ظلم کے پہاڑ توڑ رہے ہیں