بھارت، یومِ آزادی پر لال قلعہ پہلی بار جگمگائے گا
نئی دہلی :بھارت میں پہلی بار جشن آزادی کے موقعے پر تاریخی عمارت کو سورج غروب ہوتے ہی روشن کیا جارہا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق وزیر برائے ثقافت مہیش شرمانے اپنے ایک بیان میں کہا کہ جشن آزادی پر لال قلعے کی بیرونی دیوار کو شام 7:30سے رات 11:30تک ڈھائی ہزار ایل ای ڈی لائٹوں سے روشن کیاجائیگا،ساتھ ہی لال قلعے کے 2اہم دروازے لاہوری گیٹ اور دہلی گیٹ کو بھی روشن کیا جائیگا۔17 ویں صدی میں مغل دور کی یادگار لال قلعے پر مہارت اور خوبصورتی کیساتھ شمعیں روشن کرنے کی تقریب وزیر ثقافت کی موجودگی میں منعقد کی جائیگی۔عمارت کے گنبد، مینار، صحن، بالکونی پر پیلے قمقموں کو مختلف سمتوں میں لگایا جائیگا تاکہ مہارت سے تعمیر کی گئی عمارت کے ڈیزائن کو نمایاں کیا جا سکے۔بھارتی وزیر کا کہنا تھا کہ ہم نے اپنی تمام تاریخی عمارتوں کو روشن کرنے کی تجویز دی ہے تاکہ اس سے ہمارے آثار قدیمہ کی اہمیت واضح ہوسکے،اس سے نا صرف مقامی لوگوں کو اپنے قومی ورثے پر فخر محسوس ہو گا بلکہ سیاحت کو بھی فروغ ملے گا۔ان تمام انتظامات کی تکمیل میں دو ماہ کا عرصہ لگا جس پر تقریباً 3 کروڑ کا خرچہ آیا۔
واضح رہے کہ بھارت کے دریائے جمنا کے نزدیک واقع لال قلعہ مغلیہ سلطنت کے سنہری دور کی یادگا رہے۔ اسے70ویں صدی میں مغل بادشاہ شاہجہان نے تعمیر کرایا تھا۔ اسی قلعے کے دیوان خاص میں تخت طاؤس واقع ہے جہاں بیٹھ کر مغل بادشاہ ہندوستان کے طول و عرض پر حکومت کرتے تھے۔قلعے کے دو دروازے ہیں جن میں سے ایک دلی دروازہ جبکہ دوسرا لاہوری دروازہ کہلاتا ہے۔ جب یہ قلعہ تعمیر کیا گیا تھا اس وقت دریائے جمنا اس کی عقب کی دیواروں کو چھوکر گزرتا تھا لیکن اب وہ کچھ فاصلے پر بہتا ہے۔ ہر سال یوم آزادی کے موقع پر وزیر اعظم اسی قلعے کی فصیل سے خطاب کرتے ہیں۔