واشنگٹن: امریکا نے پاکستان پر دہشت گردوں کے خلاف ٹھوس کارروائی نہ کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے 30 کروڑ ڈالر کی امداد منسوخ کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ ترجمان پینٹاگون کا کہنا ہے کہ پاکستان دہشت گردوں کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کرنے میں ناکام رہا جس کے پیش نظر 30 کروڑ ڈالر کی امداد منسوخ کرنے کا حتمی فیصلہ کرلیا گیا ہے۔
پینٹاگون کے ترجمان کے مطابق امداد کی منسوخی کا فیصلہ امریکی وزیر دفاع جنرل جیمز میٹس نے کیا جب کہ پاکستان کی 2 کمپنیوں پر بھی پابندیاں لگا دی گئی ہیں۔ ترجمان پینٹاگون کا کہنا ہے کہ تمام دہشت گرد گروپوں کے خلاف بلاامتیاز کارروائی کے لیے اسلام آباد پر دباؤ ڈالتے رہیں گے۔ پاکستان کی امداد کی منسوخی کا نوٹی فکیشن ستمبر کے آخر تک جاری کیے جانے کا امکان ہے۔
امریکا کی جانب سے پاکستان کی امداد روکنے کا فیصلہ ایسے وقت میں کیا ہے جب چند روز بعد امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو اور چیئرمین جوائنٹس چیف آف اسٹاف جنرل جوزف ڈنفورڈ اسلام آباد کا دورہ کریں گے اور ملکی نئی قیادت سے ملاقات کریں گے۔
یاد رہے کہ رواں سال کے شروع میں بھی کانگریس نے پاکستان کی 50 کروڑ ڈالر کی امداد روک لی تھی اور تازہ امریکی فیصلے کے بعد پاکستان کی روکی گئی امداد کی مجموعی مالیت 80 کروڑ ڈالر ہوگئی۔