واشنگٹن: امریکا کے معاون وزیر دفاع رینڈل شرائیور کا کہنا ہے کہ پاکستان امریکا کا دوست اور اہم شراکت دار ہے، جس نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بہت قربانیاں دی ہیں۔
واشنگٹن میں واقع پاکستانی سفارت خانے میں یوم دفاع و شہداء کے حوالے سے منعقد کی گئی تقریب کے دوران رینڈل شرائیور کا کہنا تھا کہ ہم دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پاک-امریکا فوجی تعلقات ہمیشہ بنیادی اہمیت کے حامل رہے ہیں اور پاکستانی افواج کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے کے لیے کوششیں جاری رکھیں گے۔
رینڈل شرائیور کا کہنا تھا کہ وزیر خارجہ مائیک پومپیو اور چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف جنرل جوزف ڈنفورڈ کا دورہ پاکستان بہتر رہا اور دونوں ممالک کے درمیان بہت خوشگوار ماحول میں بات چیت ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ مائیک پومپیو اور ڈنفورڈ کے دورہ پاکستان کے بعد بہتر تعلقات کے لیے پُر امید ہیں۔
پاک-امریکا تعلقات
معاون امریکی وزیر دفاع رینڈل شرائیور نے یہ بیان ایک ایسے وقت میں دیا ہے جب 5 ستمبر کو امریکی وزیر دفاع مائیک پومپیو اور چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف جنرل جوزف ڈنفورڈ نے پاکستان کا دورہ کیا، جس کے دوران ان کی پاکستان کی سول اور عسکری قیادت سے ملاقات ہوئی۔
ملاقات کے بعد امریکا کی جانب سے جاری کیے گئے اعلامیے کے مطابق پاکستانی حکام سے اپنی ملاقاتوں میں مائیک پومپیو نے پاکستانی حکام کو یہ پیغام پہنچایا کہ پاکستان کو خطے کے امن و استحکام کے لیے خطرہ بننے والے دہشت گردوں اور جنگجوؤں کے خلاف مستقل اور فیصلہ کن اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان اور امریکا کے درمیان تعلقات اُس وقت سے تناؤ کا شکار ہیں جب رواں برس یکم جنوری کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں پاکستان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ ہم نے گزشتہ 15 سالوں کے دوران پاکستان کو 33 ملین ڈالر امداد دے کر حماقت کی جبکہ بدلے میں پاکستان نے ہمیں دھوکے اور جھوٹ کے سوا کچھ نہیں دیا۔
بعدازاں اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے بھی پاکستان کی سیکیورٹی معاونت معطل کرنے کا اعلان کردیا جبکہ پاکستان کو مذہبی آزادی کی مبینہ سنگین خلاف ورزی کرنے والے ممالک سے متعلق خصوصی واچ لسٹ میں بھی شامل کردیا گیا۔
امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ہیدر نوئرٹ کا کہنا تھا کہ حقانی نیٹ اور دیگر افغان طالبان کے خلاف کارروائی تک معاونت معطل رہے گی۔
پاکستان کو دہشتگرد گروپوں کے خلاف اب بھی ‘بہت کچھ’ کرنے کی ضرورت ہے، امریکا
دوسری جانب پاکستان نے امریکی الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان نے سب سے زیادہ قربانیاں دی ہیں، لیکن امریکا اپنی ناکامیوں کا ملبہ پاکستان پر ڈال رہا ہے۔
رواں ماہ 2 ستمبر کو بھی امریکا نے پاکستان پر دہشت گردوں کے خلاف ٹھوس کارروائی نہ کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے 30 کروڑ ڈالر کی امداد منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا۔
اس حوالے سے ترجمان پینٹاگون کا کہنا تھا کہ پاکستان سے سیکیورٹی تعاون کی معطلی کا اعلان جنوری 2018 میں کیا گیا تھا اور اس میں کولیشن سپورٹ فنڈ بھی شامل ہے۔