19 سالہ لڑکی 3ماہ میں 7مرتبہ جنسی ہراسگی کا نشانہ بن گئی، اور ہر مرتبہ اس کے ساتھ بس میں۔۔۔
نئی دلی(نیوز ڈیسک) بھارت میں جنسی جرائم کا طوفان سب حدوں کو عبور کر چکا ہے۔ کمسن بچیوں سے لے کر بوڑھی خواتین تک ہر کسی کو درندگی کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، اور یہ لرزہ خیز جرائم سڑکوں پر سرعام ہو رہے ہیں۔ جنسی درندوں نے کس طرح خواتین کا جینا حرام کر ڈالا ہے اس کی ایک خوفناک مثال دارلحکومت دلی میں پیش آنے والا یہ واقعہ ہے۔
سوشل میڈیا ویب سائٹ ٹوئٹر پر شیوانی گیرولا نامی لڑکی نے اپنی ٹویٹس میں بتایا ہے کہ ”میری 19 سالہ کزن دلی میں تین ماہ سے رہ رہی ہے، اور اس عرصے میں اسے سات بار جنسی ہراس کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ اگر آپ سمجھتے ہیں کہ یہ اس سے برا نہیں ہو سکتا تو آپ دلی کو جانتے نہیں۔
اس نے مجھے بتایا تھا کہ روٹ 544پر کچھ لڑکے ساؤتھ ایکس سے خصوصاً اس لئے سوار ہوتے ہیں کہ یہ بس لڑکیوں کو کالج لے کر جاتی ہے۔یہ لڑکے اُس کے ساتھ ایسی حرکتیں کرتے تھے کہ جنہیں بیان کرتے ہوئے وہ رو دیتی تھی۔اس نے کئی بار شور مچایا اور ایک بار ایک لڑکے کو دھکا بھی دیا لیکن انہیں کوئی فرق نہیں پڑا۔ یہ لڑکے باقاعدہ منصوبہ بندی کے ساتھ ان لڑکیوں کو ہراساں کرنے کے لئے نکلتے ہیں جو محض تعلیم کے حصول کی کوشش کر رہی ہوتی ہیں۔
انہوں نے میری کزن کو اس قدر ہراساں کیا کہ بالآخر اس نے مزید بدسلوکی کا سامنا کرنے کی بجائے چلتی بس سے چھلانگ لگا دی۔وہ اپنی کہانی سنانے کے لئے زندہ بچ گئی ہے، لیکن کیا ہم اس دن کا انتظار کر رہے ہیں جب کوئی زندہ نہیں بچے گی؟“
شیوانی کی ٹویٹس پر محکمہ پولیس کے ایک سینئیر افسر نے ان کے ساتھ رابطہ کیاہے اور ٹریفک پولیس ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے بھی کہا گیا ہے کہ یہ معاملہ پولیس کے پاس بھیجا گیا ہے۔ دیکھئے اب کیا ایکشن ہوتا ہے، البتہ جو بات فی الحال واضح ہے وہ یہ کہ جنسی درندے بے خوف ہو کر گھناؤنے جرائم کا ارتکاب کر رہے ہیں، حالانکہ کچھ بھی پولیس سے چھپا ہوا نہیں۔