منیلا: فلپائن نے دہشت گرد تنظیم داعش کے مبینہ ٹرینر کے طور پر کام کرنے کے شبہ میں ایک پاکستانی کو ملک میں داخلے سے روک دیا۔ فلپائن کے روزنامہ انکوائرز اور اے این این کی رپورٹ کے مطابق بیورو آف امیگریشن کے ڈپٹی امیگریشن کمشنر مارک ریڈ ماریناس نے بتایا کہ 22 ستمبر کو دبئی سے آنے والے 36 سالہ نعیم حسین کو صوبہ پامپانگا کے کلارک انٹرنیشل ایئرپورٹ پر روکا گیا۔
ماریناس نے بتایا کہ نعیم حسین کو فوری طور پر واپس دبئی بھیج دیا گیا۔ امیگریشن کمشنر جیم مورینٹے نے عراق اور شام میں کام کرنے والی عالمی دہشت گرد تنظیم داعش کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ نعیم حسین کو اس لئے واپس بھیجا گیا کیونکہ ان کا نام داعش کے مبینہ ٹرینر کے حوالے سے بین الاقوامی دہشت گردوں کی فہرست میں موجود تھا۔
دوسری جانب اس سارے معاملے میں فوج نے امیگریشن بیورو کی مدد کی، تاکہ وہ نعیم حسین کو فلپائن میں داخل ہونے سے روک سکیں کیونکہ 36 سالہ مبینہ ٹرینر فوج کی واچ لسٹ میں تھا۔ جیم مورینٹے کا کہنا تھا کہ پاکستانی شخص کا دعویٰ تھا کہ وہ ایک ڈیجیٹل ڈیزائنر تھا اور وہ فلپائن میں اولنگاپو شہر میں اپنی فلپینی محبوبہ سے ملنے کے لئے آیا تھا۔ تاہم ریکارڈ میں یہ بات آئی ہے کہ انہوں نے مئی کے مہینے میں براستہ دبئی نینوئے ایکیونو انٹرنیشنل ایئرپورٹ مانیلا سے پہلی مرتبہ فلپائن میں داخل ہونے کی کوشش کی تھی لیکن انہیں روک کر واپس دبئی بھیج دیا گیا تھا۔