غزہ میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ، نوجوان شہید، 24 فلسطینی زخمی
یروشلم : مقبوضہ فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی اور اسرائیل کے درمیان واقع بارڈر پر احتجاجی مظاہرہ کرنے والے فلسطینی پر اسرائیلی فورسز کی فائرنگ کے نتیجے میں نوجوان شہید، 24 فلسطینی زخمی ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق مقبوضہ فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی پر میں صیہونی ریاست اسرائیل کی درندہ صفت فورسز نے بے دریغ فائرنگ کرکے ایک فلسطینی نوجوان کو بے دردی سے شہید کردیا جبکہ صیہونی فورسز کی گولیوں کی زد میں آکر 24 افراد زخمی ہوگئے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ نہتے فلسطینی عوام تحریک حق واپسی کے تحت اپنے گھروں اور زمینوں پر 70 برس قبل ہونے والے قبضے کے خلاف احتجاجی مظاہرے کررہے تھے۔
فلسطینی میڈیا کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فائرنگ میں زخمی ہونے والے درجنوں افراد کو فوری طور پر اسپتال پہنچا دیا گیا تھا, نوجوان کی میت اسپتال پہنچی تو ماں شہید بیٹے کی لاش دیکھ کر غم سے نڈھال ہوگئی۔
فلسطینی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ بدھ کے روز غزہ اور اسرائیل کے درمیان واقع ایریز بارڈر کراسنگ پر تعینات ظالم اسرائیلی فورسز نے مظاہرہ کرنے والے 15 سالہ فلسطینی نوجوان احمد ابو حبل کو سر میں گولی مار شہید کیا تھا۔
اسرائیلی ظلم و بربریت کے خلاف مظاہروں میں شریک ایک عینی شاہد نے غیر ملکی میڈیا کو بتایا کہ احمد ابو حبل کو سر پر شیل لگا تھا جس کے بعد اسے شدید زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا تاہم وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہوگیا۔
غزہ کی وزارت صحت کے ترجمان اشرف ال قدرا کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوجیوں کی فائرنگ اور شیلنگ کے نتیجے میں 24 فلسطینی زخمی ہوئے ہیں جنہیں اسپتال میں طبی امداد دی جارہی ہے۔
فلسطینی میڈیا کا کہنا ہے کہ صیہونی افواج کے ظلم کا شکار ہونے والے فلسطینی نوجوان کی نماز ادا کردی گئی جس میں ہزاروں شہریوں نے شرکت کرکے اسرائیلی ظلم و بربریت کے خلاف احتجاجی مظاہرہ بھی جنہیں منتشر کرنے کے لیے اسرائیلی فورسز نے آنسو گیس کی شیلنگ اور ربڑ کی گولیوں کا اندھادھند استعمال کیا۔
یاد رہے کہ دو روز قبل مقبوضہ فلسطین کے علاقے غزہ کے وسط میں واقع المغازی اور البریج پناہ گزین کیمپ میں رات گئے صیہونی ریاست اسرائیل کے درندہ صفت فوجیوں نے اندھا دھند فائرنگ کرکے 7 فلسطینیوں کو زخمی کر دیا تھا۔