کشمیر بھارت کا اٹوٹ انگ ہے نہ اس کا اندرونی معاملہ : ڈاکٹر کرن سنگھ
نئی دہلی : کشمیر کا بھارت کے ہاتھ سودا کرنے والے مہاراجہ ہری سنگھ کے بیٹے نے بھی کشمیر کو بھارت کا اٹوٹ انگ اور اندرونی معاملہ قرار دینے کا بھارتی موقف مسترد کر دیا۔ بھارتی راجیہ سبھا کے رکن ڈاکٹر کرن سنگھ نے سوال اٹھایا ہے کہ کشمیر کبھی بھی بھارت میں ضم نہیں ہوا۔ اٹوٹ انگ کیسے بن گیا؟
تفصیلات کے مطابق کشمیر کا مبینہ طور پر بھارت سے الحاق کرنے والے مہاراجہ ہری سنگھ کے بیٹے ڈاکٹر کرن سنگھ نے راجیہ سبھا میں خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام مہاراجہ ہری سنگھ اور بھارت کے انگریز گورنر جنرل کی ملی بھگت اور سودے بازی کا نتیجہ آج تک بھارتی مظالم کی صورت میں بھگت رہے ہیں۔
ڈاکٹر کرن سنگھ نے اپنے خطاب میں کشمیر کو بھارتی ریاست کہنے کے دعووں کو جھوٹ قرار دیا۔ ڈاکٹر کرن سنگھ نے کہا کہ وہ اس معاہدے کے گواہ ہیں اور کشمیر بھارت کا اٹوٹ انگ کبھی تھا اور نہ ہے۔ بھارت مقبوضہ کشمیر کو اپنا اندرونی معاملہ قرار دیکر پاکستان سے مذاکرات سے انکار نہیں کر سکتا۔
ڈاکٹر کرن سنگھ نے کہا کہ جب ان کے والد مہاراجہ ہری سنگھ نے بھارت کے ساتھ الحاق کی دستاویز پر دستخط کئے تو وہ بھی اس کمرے میں موجود تھے۔ اس دستاویز کے مطابق بھارت کے ساتھ صرف دفاع‘ مواصلات اور خارجہ امور پر الحاق ہوا۔ باقی تمام معاملات ریاست کے اپنے تھے اور ہیں۔
ڈاکٹر کرن سنگھ نے بھارتی ریاست اور اسٹیبلشمنٹ کو یاد دلایا کہ باقی تمام ریاستیں تو بھارت میں ضم ہوگئیں لیکن کشمیر کبھی بھارت میں ضم نہیں ہوا اور بھارتی آئین کا آرٹیکل 370 اس کا ثبوت ہے۔ ڈاکٹر کرن سنگھ نے بھارتی ایوانوں میں کھڑے ہو کر کہا کہ بھارت صرف کشمیر کے رقبہ پر دعویدار ہے اور آج تک بھارت نے کشمیریوں کو اپنا نہیں سمجھا ورنہ کشمیر میں 41 دن سے جو ہو رہا ہے وہ نہ ہوتا۔