ریاض: سعودی عرب اپنی دفاعی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے جنوبی افریقہ کی اسلحہ بنانے کی اہم کمپنی ڈینیل سے خریداری کے لیے مذاکرات کر رہا اور معاہدے کے لیے پرامید ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کی ملٹری انڈسٹریز (سعمی) کے چیف ایگزیکٹیو اندریاس شیور نے کہا کہ انہیں رواں سال کے اختتام تک جنوبی افریقی کمپنی کے ساتھ شراکت داری کا پہلا معاہدہ مکمل ہونے کی توقع ہے۔
جنوبی افریقہ کے ادارے پبلک انٹرپرائزز کے سربراہ ڈینیل نے سعمی سے مذاکرات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ شراکت داری کے معاہدے کے حوالے سے کچھ کہنا ابھی قبل از وقت ہوگا۔
جنوبی افریقہ کی ہی ایک اور کمپنی پیراماؤنٹ گروپ بھی پہلے ہی واضح کرچکی ہے کہ ان کے سعمی سے مذاکرات ہو رہے ہیں۔
شیور کا کہنا تھا کہ ‘یہ واضح کرتا ہوں کہ صرف پیراماؤنٹ یا ڈینیل ہی نہیں بلکہ جنوبی افریقہ کی تمام اہم کمپنیوں کے ساتھ مذاکرات کررہے ہیں’۔
خیال رہے کہ سعودی عرب دنیا کا تیسرا بڑا ملک ہے جو دفاع پر خرچ کرتا ہے، امریکا اور چین اس فہرست میں پہلے اور دوسرے نمبر پر ہیں اور گزشتہ برس تقریباً70 ملین ڈالر عسکری بجٹ کا تخمینہ لگایا گیا تھا۔
سعودی عرب 2015 سے پڑوسی ملک یمن کے حوثی باغیوں کے خلاف جنگ میں مصروف ہے اور عالمی طور پر تسلیم شدہ حکومت کی پشت پناہی کررہا ہے۔
محدود دفاعی پیداوار کے باعث برآمد پر انحصار کرنے والے سعودی عرب نے 2030 تک اپنے عسکری ضروریات مقامی طور پورا کرنے کا ہدف بنایا ہے اسی حوالے سے شیور کا کہنا تھا کہ اگلے سال کے اختتام تک تمام بیرونی شراکت داروں کو مکمل کرنے کی کوشش ہے۔
شیور نے کہا کہ ‘ہم جنوبی افریقہ کی حکومت کے ساتھ بھی مذاکرات کررہے ہیں تاکہ اسٹریٹجک شراکت داری قائم کی جاسکے جو تاحال واضح نہیں ہے لیکن یہ ایک موقع ہے’۔
دوسری جانب ڈینیل کی ترجمان کا کہنا تھا کہ وہ سعمی اور سعودی حکومت کے ساتھ کسی قسم کے مذاکرات کے حوالے سے لاعلم ہیں۔