دنیا

یورپی یونین کا ’نئے میکینزم‘ کے تحت ایران سے اقتصادی تعاون کا فیصلہ

یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ نے ایران کو ادائیگی کے میکینزم کے لیے نیا اتحادی گروپ بنانے کا اعلان کردیا۔ واضح رہے کہ امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے اتحادی ممالک کی تجاویز اور مشوروں کو رد کرتے ہوئے 8 مئی کو ایران کے ساتھ عالمی جوہری معاہدہ منسوخ کردیا جو 2015 میں اس وقت کے امریکی صدر باراک اوباما نے دیگر عالمی طاقتوں بشمول برطانیہ، چین، فرانس، جرمنی، روس اور امریکا کے مابین طے پایا تھا۔

سی این بی سی پر شائع رپورٹ کے مطابق یورپی یونین کی جانب سے نئے اتحادی ممالک پر مشتمل ‘بلاک’ کے ذریعے ایران پر امریکی اقتصادی پابندیوں سے بچانے کے لیے اقدام اٹھایا جارہا ہے۔

اتحادی ممالک فرانس، برطانیہ، جرمنی، روس اور چین کی جانب سے جاری مشترکہ پریس ریلیز کے مطابق ‘اسپیشل پرپز وییکل’ (ایس پی وی) کے نئے میکینزم کا مقصد ایران کو اقتصادی طور پر کھڑا کرنے کے لیے قانونی کاروبار کے مواقع فراہم کرنا ہے۔

یورپی یونین کے خارجہ امور کے ترجمان فیڈریکا موگرریانی نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں کہا کہ ‘ ایس پی وی کا مقصد یورپی یونین کے ممبر ممالک ایران کے ساتھ قانونی طریقے سے اقتصادی رابطے قائم کر سکیں گے اور دنیا کے دیگر ممالک بھی اس میکینزم کا حصہ بن سکیں گے۔

اس حوالے سے کہا گیا کہ میکینزم سے متعلق تفصیلات بہت جلد پیش کردی جائیں گے۔

خیال رہے کہ 3 اکتوبر کو عالمی عدالت کی جانب سے امریکا کو ایران پر عائد اقتصادی پابندیاں ختم کا حکم سامنے آنے کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ انتظامیہ نے تہران کے ساتھ 1955 کا معاہدہ بھی منسوخ کردیا تھا۔

عالمی رپورٹس کے مطابق امریکی سیکریٹری آف سٹیٹ مائیک پومپیو نے صحافیوں کو کہا تھا کہ ’میں اعلان کررہا ہوں کہ امریکا 1955 کے اس معاہدے کو ختم کرتا ہے جس کے تحت دونوں ممالک کے مابین اقتصادی اور سفارتی تعلقات قائم ہوئے تھے‘۔

امریکا نے ایران کے ساتھ جوہری معاہدہ ختم کرنے کے بعد ایرانی صنعت پر متعدد پابندیاں عائد کی جس میں ایوی ایشن، آٹوموبائل، دھات، سونا اور ڈالر شامل ہیں۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close