اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے سعودی صحافی کے قتل پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جمال خاشقجی کے قتل میں ملوث ذمہ داروں کو سزا دینی چاہیے۔
سعودی صحافی جمال خاشقجی کی گمشدگی کا معاملہ دو اکتوبر کو اس وقت منظر عام پر آیا جب وہ اپنی ترک منگیتر سے شادی کے لیے پہلی بیوی کی طلاق کی تصدیق کے لیے ترکی کے شہر استنبول میں واقع سعودی قونصل خانے گئے لیکن پھر لاپتہ ہو گئے۔
ترک پولیس کی جانب سے شبہ ظاہر کیا گیا کہ جمال خاشقجی کو سعودی قونصل خانے میں ہی قتل کر دیا گیا ہے لیکن سعودی حکام کی جانب سے اس خبر کی سختی سے تردید کی جاتی رہی۔
ترک میڈیا کی جانب سے دعویٰ کیا گیا کہ سعودی قونصلر محمد العتیبی کی رہائش گاہ کی تلاشی کے دوران ترک پولیس کو جمال خاشقجی کے قتل کی ایک آڈیو ملی ہے جس میں محمد العتیبی سعودی ایجنٹس سے بات کر رہے ہیں۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے بھی کہا گیا کہ اگر سعودی عرب ترک صحافی کے قتل میں ملوث ہے تو اس کی سزا ناگزیر ہے۔
اب سعودی حکومت کی جانب سے جمال خاشقجی کی ترک قونصل خانے میں ہلاکت کی تصدیق کر دی گئی ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کی جانب سے جمال خاشقجی کی ہلاکت پر شدید تکلیف کا اظہار کیا گیا ہے۔
انتونیو گوتریس نے جمال خاشقجی کے اہلخانہ اور دوستوں سے اظہار تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ جمال خاشقجی کی موت کے واقعے کی فوری اور جامع تحقیقات ہونی چاہیے۔ سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ نے مزید کہا کہ جمال خاشقجی کے قتل میں ملوث افراد کو سزا دینی چاہیے۔