چین نے پاکستان کو امداد دینے سے پہلے شرط عائد کردی
چین نے پاکستان کو فراہم کی جانے والی امداد مزید مذاکرات سے مشروط کردی ہے۔ وزیر اعظم عمران خان کی چینی ہم منصب لی کی چیانگ سے ملاقات کے بعد چین کے سینئر سفارتکار نے بتایا کہ پاکستان کو امداد دینے سے پہلے مزید مذاکرات کیے جائیں گے۔
ایکسپریس ٹربیون کے مطابق رواں سال کے آغاز کے بعد سے اب تک پاکستان کے زر مبادلہ کے ذخائر میں 42 فیصد کمی آئی ہے اور یہ 8 ارب ڈالر رہ گئے ہیں جو صرف 2 ماہ کی درآمدات کیلئے کافی ہیں۔گزشتہ ماہ سعودی عرب کی جانب سے پاکستان کو 6 ارب ڈالر کا پیکج دیا گیا تھا لیکن سرکاری حکام کا کہنا ہے کہ یہ امداد کافی نہیں ہے ۔ موجودہ بحران سے نکلنے کیلئے پاکستان کو آئی ایم ایف کے پاس جانا ہی پڑے گا، اگر ایسا ہوتا ہے تو یہ 1980 کے بعد سے یہ 13 ویں بار ہوگا جب پاکستان کو آئی ایم ایف سے قرض لینا پڑے گا۔
عمران خان کی چینی ہم منصب سے ملاقات کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے چین کے نائب وزیر خارجہ کانگ شوان یو نے کہا کہ چین پاکستان کی مدد کرے گا۔ پاکستان کے وزیراعظم کے حالیہ دورے کے دوران دونوں اطراف سے اصولی طور پر اس بات پر اتفاق کیا گیا ہے کہ چینی حکومت پاکستان کو حالیہ بحران سے نکلنے کیلئے ضروری امداد فراہم کرے گی۔ اس سے پہلے کہ ضروری اقدامات اٹھائے جائیں، دونوں اطراف سے مزید مذاکرات کیے جائیں گے۔
انہوں نے واضح کیا کہ سی پیک کے پراجیکٹس میں کوئی تبدیلی نہیں کی جائے گی، اگر سی پیک منصوبوں میں تبدیلی کی بات ہوئی ہوتی تو ان میں اضافہ ہوتا نہ کہ کمی۔ چینی نائب وزیر خارجہ نے کہا کہ سی پیک منصوبے کا سکوپ لوگوں کی زندگی بہتر بنانے کے حوالے سے بڑھایا جائے گا۔