نریندرمودی نے بلوچستان سے متعلق زہرافشانی کیوں کی، تفصیلات سامنے آگئیں
نئی دلی: بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی یوم آزادی کے موقع پر کی گئی تقریر میں بلوچستان کے حوالے سے کی جانے والی زہر افشانی کی تفصیلات سامنے آگئیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق انتہائی اہم سرکاری افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ یوم آزادی کے موقع پر وزیراعظم نریندر مودی کی تقریر سے متعلق اگست کے اوائل میں اعلی سطح کا اجلاس ہوا جس میں وزیراعظم کی تقریر کے مندرجات کو حتمی شکل دینا تھا۔ اجلاس کے دوران سینئر ترین بیوروکریٹس نے وزیراعظم کو مشورہ دیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر سے توجہ ہٹانے کے لئے اپنی تقریر میں بلوچستان کا ذکر کریں اور پاکستان کو واضح پیغام دیں۔
حکام کے مطابق بعض بیوروکریٹس نے مشورہ دیا کہ بلوچستان کی صورتحال پر بات کرنے کے لئے یوم آزادی کا دن بہترین پلیٹ فارم نہیں جب کہ وزیردفاع منوہر پاریکر نے بیوروکریٹس کے اس مشورے کی مخالفت کی کہ وزیراعظم اپنی تقریر میں بلوچستان کا ذکر کریں تاہم وزیرداخلہ راج ناتھ سنگھ نے اس مشورے کی حامی بھری اور کہا کہ ہمیں پاکستان کا خاموش کرنے کے لئے کسی بھی حد تک جانے کی ضرورت ہے۔
دوسری جانب وزیراعظم کے خطاب پر وزارت خارجہ نے کسی بھی قسم کا رد عمل دینے سے صاف انکار کردیا جب کہ وزارت دفاع اور وزارت داخلہ نے بھی کسی بھی قسم کا بیان جاری کرنے سے معذرت کی ہے۔
واضح رہے کہ بھارت کے 70ویں یوم آزادی کے موقع پر نریندر مودی نے مرکزی تقریب سے خطاب کے دوران زہرافشائی کرتے ہوئے کہا تھا کہ بھارت بلوچستان میں آزادی کے حامیوں اور گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کے عوام کو مالی، سیاسی اور اخلاقی مدد فراہم کرسکتا ہے جب کہ پاکستان نے بھارتی وزیراعظم کی تقریر کو اندرونی معاملات میں مداخلت قرار دیتے ہوئے اس پر شدید احتجاج کیا تھا۔