برطانیہ نے آسیہ بی بی کو پناہ دینے سے انکار کردیا
توہین رسالت کیس سے بری ہونیوالی آسیہ بی بی کو بڑھتے ہوئے سیکیورٹی خدشات کی وجہ سے پناہ دینے سے انکار کردیا۔غیرملکی جریدے’ہف پوسٹ ‘ کے مطابق برطانیہ نے آسیہ بی بی کی اپیل مسترد کردی کیونکہ انہیں توہین رسالت کے الزام میں 9سال قید کاٹنے والی خاتون کو پناہ دینے پر بیرون ملک اپنے سفارتکاروں کی سیکیورٹی کے خدشات ہیں۔رپورٹ کے مطابق آسیہ بی بی کو پاکستان سے محفوظ مقام پر منتقل کرنے کے لیے کام کرنے والے عالمی مہم جووں کے مطابق برطانوی حکومت نے سیکیورٹی خدشات کی وجہ سے انہیں پناہ دینے کی پیشکش کردی۔
برٹش پاکستانی کرسچئن ایسوسی ایشن کے چیئرمین ولسن چودھری نے بتایاکہ دو ممالک نے آسیہ بی بی کو پناہ کی پیشکش کی ہے لیکن برطانیہ ان میں نہیں ہے ۔ ان کاکہناتھاکہ ” مجھے یقین ہے کہ برطانوی حکومت کو تحفظات ہیں کیونکہ خاتون کی برطانیہ منتقلی سے سیکیورٹی خدشات اور کمیونٹی کے کئی افراد میں بے چینی پھیلے گی اور بیرون ملک برطانوی سفارتکاروں کو بھی خدشات لاحق ہوں گے جن پر لوگ حملہ کرسکتے ہیں‘۔ولسن چودھری نے تصدیق کی ہے کہ آسیہ اور اس کی فیملی سخت سیکیورٹی میں تاحال پاکستان میں ہیں اور اب پناہ کی پیشکش کرنیوالے دو مغربی ممالک میں سے ایک کی آفر قبول کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
رپورٹ کے مطابق پناہ دینے سے انکار کی سفارتی سطح پر تصدیق نہیں ہوسکی لیکن برطانوی ہوم آفس کاکہناہے کہ وہ انفرادی معاملات پر تبصرہ نہیں کرسکتے ۔