ٹریکنگ سسٹم کی مدد سے امیگریشن کو کنٹرول کریں گے
خیال رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے عندیہ دیا ہے کہ وہ ملک میں غیر قانونی طور پر مقیم ایک کروڑ دس لاکھ افراد کو ملک بدر کرنے کے منصوبے کو ترک کر سکتے ہیں۔تاہم وہ یہ بھی کہہ چکے ہیں کہ امریکہ آنے کے لیے درخواست دینے والوں کی سکریننگ کے عمل کے تحت پتہ لگایا جائے گا کہ وہ اعتدال پسند ہیں یا نہیں اور دوسرے مذاہب کے بارے میں کہیں وہ کٹر خیالات تو نہیں رکھتے۔
امریکی شہر آئیوا میں انتحابی مہم کے دوران اپنے خطاب میں ڈونلڈ ٹرمپ نے تارکینِ وطن کی ملک میں آمدورفت سے متعلق پروگرام کو ’انٹری، ایگزٹ‘ کا نام دیا اور بتایا کہ اس میں ان افراد کی جاسوسی کی جائے گی جو امریکہ میں ویزے کی معیاد سے زیادہ قیام کریں گے۔
اپنے خطاب میں انھوں نے میکسیکو کے ساتھ موجود اپنی جنوبی سرحد پر دیوار بنانے کے عزم کی ایک بار پھر حمایت کی۔
ڈونلڈ ٹرمپ کا یہ بھی کہنا تھا کہ وہ تارکینِ وطن کو غیر قانونی طور پر کسی بھی قسم کی مراعات دیے جانے کے عمل کو بھی روکیں گے۔
ان کے الفاظ کچھ یوں تھے ’میں سرحد پر ایک بڑی دیوار تعمیر کرنے، پورے ملک میں کاروبار کرنے والوں کی قانونی حیثیت کا پتہ لگانے کے لیے انٹرنیٹ کے ذریعے ’ای ویریفائی‘ ، غیر قانونی تارکینِ وطن کو فلاح وبہبود تک رسائی کو روکنے، اور ویزے کی معیاد ختم ہونے کے باوجود یہاں رکنے والوں کو جلدازجلد نکالنے کے لیے لیے ایگزٹ انٹری ٹریکنگ سسٹم بنانے جا رہا ہے۔‘
یاد رہے کہ امریکہ میں ایک کروڑ دس لاکھ افراد غیر قانونی طور پر مقیم ہیں۔ اس سے قبل مسٹر ٹرمپ نے کہا تھا کہ صرف مجرموں کو ملک بدر کیا جائے گا۔