سعودی بادشاہ کی ذات اور انکا بیٹا سلطنت کی سرخ لکیر ہیں، عادل الجبیر
ریاض: سعودی عرب کے وزیر خارجہ عادل الجبیر نے کہا ہے کہ صحافی جمال خاشقجی کے قتل کے لیے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کو جوابدہ ٹھہرا کر ہٹانے کا مطالبہ ایک سرخ لکیر ہے۔ برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کو دیے گئے ایک انٹرویو میں عادل الجبیر کا کہنا تھا کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان یا ان کے والد فرماں روا شاہ کے بارے میں کوئی بھی توہین آمیز گفتگو برداشت نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب میں ہماری قیادت ایک سرخ لکیر ہے، حرمین شریفین کے متولی (شاہ سلمان) اور محمد بن سلمان ایک سرخ لکیر ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ ہر سعودی شہری کی نمائندگی کرتے ہیں اور ہر سعودی شہری ان کی نمائندگی کرتا ہے اور ہم ایسی کسی بھی چیز کو برداشت نہیں کریں گے جو ہمارے بادشاہ یا شہزادے کی توہین کرے۔
انہوں نے کہا کہ ہم یہ واضح کرچکے ہیں، ہماری تحقیقات جاری ہیں اور ہم اس شخص کو سزا دیں گے جو اس میں ملوث ہوگا‘۔ اس موقع پر عادل الجبیر نے اس قتل کو انٹیلی جنس افسران کی جانب سے بددیانتی پر مبنی کارروائی قرار دیتے ہوئے ترکی پر زور دیا کہ وہ قتل سے متعلق تمام ثبوتوں کے ساتھ آگے اآئے اور معلومات لیک ہونے سے روکے۔ سعودی وزیر خارجہ نے یہ بھی کہا کہ امریکا کی جانب سے سعودی عرب پر کوئی بھی ممکنہ پابندیاں قلیل مدتی ہوگی کیونکہ امریکی صدر نے تیل کی قیمتیں کم رکھنے پر سعودی عرب کی تعریف کے بجائے جمال خاشقجی کے قتل پر سعودی عرب کو فری پاس دینے کی تنقید کو نظرانداز کیا۔