جمال خاشقجی کے بیٹیوں نے بھی باپ کی طرح آل سعود کی ظالمانہ پالیسوں پر تنقید کرنے کا عزم کرلیا
سعودی عرب سے تعلق رکھنے والے مقتول صحافی جمال خاشقجی کی صاحبزادیوں نے واشنگٹن پوسٹ میں اپنے والد کے لیے شائع ہونے والی تعزیت سے متعلق تحریر میں زور دیا کہ ‘ان کی روشنی کبھی مدھم نہیں ہوگی’ اور ان کے والد کے خواب ان کے ذریعے سے جاری رہیں گے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے ‘اے ایف پی’ کی رپورٹ کے مطابق نوحہ خاشقجی اور رضان جمال خاشقجی نے واشنگٹن پوسٹ کی آن لائن شائع ہونے والی تحریر میں لکھا کہ ‘یہ کسی قسم کی تعریف نہیں ہے جس کے بعد اس کی حیثیت ختم ہوجائے گی’۔
انہوں نے مزید تحریر کیا کہ ‘نہ ہی ان کی روشنی کبھی مدھم ہوگی، ان کے خواب ہماری صورت میں زندہ رہیں گے’۔
جمال خاشقجی کی صاحبزادیوں نے اپنے والد کو ‘بابا’ کہہ کر یاد کیا، جو ‘ایک محبت کرنے والے بڑے دل کے مالک تھے’، وہ اکثر سفر میں رہتے اور واپسی پر اپنے ساتھ ‘تحائف اور متاثر کردینے والی کہانیاں لے کر آتے’۔
مقتول صحافی کی صاحبزادیوں کا کہنا تھا کہ وہ بچپن سے ہی جانتے تھے کہ ان کے الفاظ لوگوں کو کس قدر متاثر کرسکتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ان کے والد کے لیے یہ ضروری ہے کہ ان کے خیالات پر بحث کی جائے، جن کے لیے تصنیف، صرف ایک نوکری نہیں تھی بلکہ ضرورت تھی۔
صاحبزادیوں کا کہنا تھا کہ ان کے الفاظ ہمارے ساتھ موجود ہیں جس کے لیے ہم شکر گزار ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ جمال خاشقجی نے امریکا میں ایک نئی زندگی کا آغاز کیا تھا لیکن وہ اپنے وطن ‘سعودی عرب’ کے حالات پر بہت غم زدہ رہتے تھے اور وہ اپنے وطن کے لیے کبھی بھی نااُمید نہیں ہوئے۔
خیال رہے کہ سعودی عرب سے تعلق رکھنے والے صحافی جمال خاشقجی رواں برس 2 اکتوبر 2018 کو اس وقت عالمی میڈیا کی شہ سرخیوں کی زینت بننے تھے جب وہ ترکی کے شہر استنبول میں قائم سعودی عرب کے قونصل خانے میں داخل ہوئے لیکن واپس نہیں آئے، بعد ازاں ان کے حوالے سے خدشہ ظاہر کیا گیا کہ انہیں قونصل خانے میں ہی قتل کر دیا گیا۔