بھارت کی بوکھلاہٹ: پاکستانی طالبعلموں کو ’دہشتگرد‘ قرار دیکر پوسٹر آویزاں کردیے
نئی دلی: بھارتی سیکیورٹی ادارے پاکستان دشمنی میں اس قدر اندھے ہو چکے ہیں کہ معصوم پاکستانی طالب علموں کو دہشت گرد قرار دیکر ان کی تصاویر سڑکوں پر آویزاں کر دیں۔ بھارتی سیکیورٹی اداروں نے پاکستانی طالبعلموں کے حوالے سے دعویٰ کیا کہ دو "دہشت گرد” دارالحکومت نئی دلی میں داخل ہو گئے ہیں۔
بھارتی اداروں نے صرف اسی پر اکتفا نہیں کیا بلکہ دونوں پاکستانی طالبعلموں کی تصاویر نئی دلی کی سڑکوں پر آویزاں بھی کرا دیں اور پھر بھارتی میڈیا کے ذریعے پاکستان کے خلاف خوب پراپیگنڈا کروایا۔
بھارتی میڈیا کے پروپیگنڈے کے بعد فیصل آباد میں قائم مدرسہ امدادیہ کے مہتمم نے دونوں طالب علموں کے ساتھ پریس کانفرنس کر کے بھارت کا مکروہ چہرہ ایک بار پھر دنیا کے سامنے بے نقاب کر دیا۔
انہوں نے کہا ہمیں بتایا گیا کہ آپ کے طلبا کی تصاویر بھارتی میڈيا کسی اور تناظر میں چلا رہا ہے، جن طلبا کی تصویریں بھارتی میڈیا دکھا رہا ہے وہ نئی دلی میں نہیں، فیصل آباد کی جامعہ امدادیہ میں موجود ہيں۔
مدرسہ مہتمم کے مطابق دونوں طالب علم رائے ونڈ کے اجتماع میں شرکت کے لیے گئے تھے، وہاں سے واہگہ بارڈر پر پرچم کشائی کی تقریب دیکھنے چلے گئے، جہاں انہوں نے سنگ میل کے پاس کھڑے ہو کر تصویر بنائی جو وائرل ہو گئی۔
انہوں نے بتایا کہ ایک طالب علم طیب درس نظامی کے پانچویں سال میں ہے جب کہ دوسرا طالب علم درس نظامی کے ساتویں سال میں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مدرسے کے حاضری رجسٹر میں ان بچوں کی یہاں موجودگی کا تمام ریکارڈ دستیاب ہے، یہ بچے کبھی بھارت گئے ہی نہیں۔