سابق امریکی صدر جارج بش سینئر 94 برس کی عمر میں انتقال کرگئے
واشنگٹن: سابق امریکی صدر جارج ایچ ڈبلیو بش (جارج بش سینئر) 94 برس کی عمر میں انتقال کرگئے۔ جارج بش سینئر کی وفات کی تصدیق ان کے صاحبزادے جارج ڈبلیو بش نے کی۔
جارج بش سینئر امریکا کے 41 ویں صدر رہ چکے ہیں۔ وہ 1989 سے 1993 تک اس عہدے پر فائز رہے۔ان کے صاحبزادے جارج ڈبلیو بش نے بھی 42 ویں امریکی صدر کی حیثیت سے ذمہ داریاں نبھائیں۔
بش سینئر اس سے قبل 1981 سے 1989 تک صدر رونالڈ ریگن کے نائب بھی رہ چکے تھے۔
1976 تا 1977 میں جارج بش سینئر سینٹرل انٹیلی جنس ڈائریکٹر کے عہدے پر فائز رہے جبکہ 1971 تا 1973 تک انہوں نے اقوام متحدہ میں امریکی مندوب کے فرائض انجام دیئے۔
جارج بش سینئر نے 4 دہائیوں سے جاری سرد جنگ کے خاتمے میں اہم کردار کے ساتھ ساتھ سویت یونین کے ٹوٹنے پر ایٹمی خطرات کم کرنے میں بھی اہم کردار ادا کیا تھا۔
انہوں نے کویت سے عراق کو نکالنے کے لیے عالمی اتحاد بھی بنایا تھا۔
رواں برس اپریل میں جارج بش سینئر کی اہلیہ باربرا بش کا بھی انتقال ہوا تھا۔
جارج بش سینئر کے انتقال پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ، سابق امریکی صدور اور دیگر عالمی شخصیات کی جانب سے بھی تعزیت کا اظہار کیا گیا۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں اپنے اور خاتون اول میلانیا ٹرمپ کی جانب سے جارج بش سنیئر کی وفات پر تعزیت کا اظہار کیا۔
سابق امریکی صدر براک اوباما نے ٹوئٹر پر اپنے تعزیتی پیغام میں لکھا کہ امریکا اور محب الوطن اور نرم دل شخص سے محروم ہوگیا ہے۔
پاکستان کا جارج بش سینئر کے انتقال پر اظہار افسوس
سابق امریکی صدر جارج بش سینئر کے انتقال پر پاکستان کی جانب سے بھی اظہارِ افسوس کیا گیا۔
ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں امریکی عوام اور اہل خانہ سے اظہارِ تعزیت کرتے ہوئے کہا گیا کہ ‘جارج بش سینئر نے عالمی چیلنجر کے دور میں اپنے ملک کی قیادت کی’۔
ترجمان دفتر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ ‘پاکستان میں بش سینئر کو 2005 کے زلزلے کے بعد ان کی کاوشوں کی وجہ سے یاد رکھا جائے گا’۔