خاشقجی کے آخری الفاظ کیا تھے ؟
استنبول کے سعودی قونصل خانے میں قتل کیے گئے منحرف سعودی صحافی جمال خاشقجی کے آخری الفاظ ’ میں سانس نہیں لے سکتا ‘ منظر عام پر آگئے ۔
امریکی ٹی وی کے مطابق خاشقجی کے قتل سے چند لمحے پہلے کی آڈیو ٹیپ کا تحریری ریکارڈ پڑھنے والے ایک ذریعے کا کہنا ہے کہ جمال خاشقجی کے آخری الفاظ تھے ’ میں سانس نہیں لے سکتا
ذرئع کے مطابق تحریری ریکارڈ سے واضح ہوتا ہے کہ خاشقجی کا قتل سوچا سمجھا منصوبہ تھا ، معاملے پر پیش رفت سے آگاہ رکھنے کے لیے کئی فون کال کی گئیں ، ترک حکام کو یقین ہے کہ یہ فون کال ریاض میں اعلیٰ عہدے داروں کو کی گئی تھیں ۔
دوسری جانب سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر کہتے ہیں کہ سعودی شہریوں کو کسی کے سپرد نہیں کریں گے، ترکی نے سعودی عرب کے دو اعلیٰ عہدے داروں کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے ہوئے ہیں ۔
واضح رہے کہ دونوں سعودی شہریوں پر سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل میں ملوث ہونے کا شبہ ہے۔