فلپائن کے صدر کے نازیبا الفاظ
امریکی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان نیڈ پرائس نے کہا کہ صدر اوباما نے یہ ملاقات فلپائن کے صدر کی جانب سے ان کو ’بازاری عورت کا بیٹا‘ کہنے پر منسوخ کی ہے۔
باراک اوباما کی جانب سے ملاقات کی منسوخی کے بعد فلپائن کے صدر نے ندامت کا اظہار کیا ہے۔
ان کے دفتر کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ’ اگرچہ اس کی وجہ ایک خاص میڈیا سوال کے دوران میرا سخت تبصرہ تھا جس نے تکلیف کو بڑھایا، ہمیں اس بات پر بھی پچھتاوا ہے کہ یہ صدر اوباما پر ذاتی حملے کی صورت میں سامنے آیا۔‘
اس سے قبل صدر براک اوباما نے کہا تھا کہ فلپائن کے صدر کے ساتھ ملاقات میں منشیات کے حوالے سے ماورائے آئین ہلاکتوں کے ایشو کو اٹھائیں گے۔
صدر براک اوباما کےاس بیان کے بعد فلپائین کے صدر نے کہا کہ ’اگر وہ (اوباما) یہ ایشو اٹھائیں گے تو بازاری عورت کے بچے میں تم کو اجلاس میں گالیاں نکالوں گا۔‘
یاد رہے کہ صدر براک اوباما پیر کو آسیان اجلاس میں شرکت کے لیے چین سے لاؤس پہنچے ہیں۔
فلپائن کے صدر روڈریگونے جون میں عہدہ سنبھالا اور اس وقت سے اب تک منشیات کے خلاف اقدامات میں 2400 منشیات فروش اور استعمال کرنے والے ہلاک کیے جا چکے ہیں۔
فلپائن کے صدر اپنی رنگین زبانی کی وجہ سے جانے جاتے ہیں لیکن اس مرتبہ انھیں اپنی بات چیت سے سفارتی اثرات کا سامنا کرنا پڑا۔
اس سے قبل بھی جب انھوں نے ایسے بیانات دیے تو اس کے بعد انھیں مجبوراً معافی مانگنی پڑی۔ لیکن یہ پہلی بار ہے کہ بین القوامی سطح پر انھیں اپنے نامناسب رویے کا حقیقاتاً سامنا کرنا پڑا۔
فلپائن کے صدر روڈریگو نےاس سے پہلے پوپ فرانسس کے لیے یہی الفاظ استعمال کیے تھے جبکہ امریکی سیکریٹری خارجہ جان کیری کو ’پاگل‘ قرار دیا تھا۔
یہ ان کا پہلا بیرونی دورہ ہے جس میں انھیں ہمسایہ ممالک اور چین اور امریکہ جیسی سپر پاورز کے سربراہان سے بات چیت کا موقع ملا تھا لیکن اپنے دورے کے پہلے ہی دن انھیں عالمی سطح پر ’سوری‘ کہنا پڑا۔