واشنگٹن: امریکی سینیٹ نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کو صحافی جمال خاشقجی کے قتل کا ذمہ دار قرار دینے کی قرارداد منظور کرلی جس میں قتل کی مذمت کی گئی ہے۔ امریکی سینیٹ میں یمن جنگ میں سعودی عرب کا اتحادی بننے اور سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل کے خلاف قرار داد پر ووٹنگ ہوئی جس کے حق میں 56 اراکین نے ووٹ دیا جب کہ 41 نے مخالفت کی۔
ریپبلکن سینیٹر بوب کورکر کی جانب سے پیش کردہ قرارداد میں انٹیلی جنس رپورٹ کی روشنی میں سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کو صحافی کے قتل کا ذمہ دار قرار دیا گیا اور صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ان کی حمایت کی مذمت بھی کی گئی۔ دونوں جماعتوں کے سینیٹرز کی جانب سے شہزادہ محمد بن سلمان کو جمال خاشقجی کے قتل کا ذمہ دار قرار دینے اور صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے مسلسل حمایت پر اپنے غم و غصے کا بھی اظہار کیا گیا۔
سینیٹ سے منظور کردہ قرارداد میں یمن جنگ میں سعودی عرب سے اتحاد ختم کرتے ہوئے جنگ کے خاتمے پر زور دیا گیا ہے۔ سینیٹر کرس مارفی اور سینیٹر ڈی کون کا قرارداد کی منظوری کے بعد کہنا تھا کہ قرارداد کی منظوری ظاہر کرتی ہے کہ ریپبلکن اور ڈیموکریٹ سینیٹرز صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ کام کرنے کو تیار ہیں اور بعض اوقات ان کے خلاف بھی ہوتے ہیں تاکہ خارجہ پالیسی قوم کے مفاد میں بنائی جائے۔ یاد رہے کہ 2 اکتوبر کو سعودی صحافی استنبول میں قائم سعودی سفارتخانے میں دستاویزات کے حصول کے سلسلے میں گئے اور پھر لاپتہ ہوگئے جس کے بعد خبریں گردش کرتی رہیں کہ انہیں وہیں قتل کردیا گیا تھا۔