نوجوان مسلمان لڑکی نے اسرائیلی کی ’غلامی‘ کرنے سے صاف انکار کر دیا لیکن پھر اس کے ساتھ کیا ہوا؟
امریکی ریاست ٹیکساس کے ایک سکول نے مسلم خاتون پیتھا لوجسٹ کو اسرائیل کی حمایت سے متعلق حلف اٹھانے سے انکار پر نوکری سے فارغ کردیا۔.
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق مسلمان خاتون باہیا اماوی گزشتہ 9 سال سے انڈیپنڈنٹ سکول (پی آئی ایس ڈی) میں بطور استاد بچوں کی ’سپیچ پیتھالوجسٹ‘ ذمہ داریاں احسن انداز میں نبھا رہی تھیں۔
متاثرہ ٹیچر کا کہنا ہے کہ سالانہ بنیادوں پر معاہدے کی تجدید کےلئے آفر لیٹر دیا جاتا تھا جو کہ گزشتہ 9 سال سے ایک جیسا تھا تاہم امسال دیئے گئے آفر لیٹر کے متن میں تبدیلی کی گئی تھی۔انہوں نے بتایا کہ رواں سال کے کنٹریکٹ میں اضافی نکات شامل کئے گئے جس میں اسرائیل کا بائیکاٹ نہ کرنے کا پابند کیا گیا اور حلفیہ طور پر معاہدے کے دورانیے میں اسرائیل کا معاشی یا کسی بھی طرح کا بائیکاٹ نہ کرنے کا وعدہ مانگا گیا تھا۔
اسرائیل سے وفاداری کا حلف نہ لینے پر ٹیچر کو نوکری سے نکال دیا گیا اورسکول کے اس فیصلے کےخلاف متاثرہ خاتون نے قانونی چارہ جوئی کرتے ہوئے عدالت سے رجوع کرلیا ہے۔خاتون نے فیصلے کو چیلنج کرتے ہوئے عدالت میں موقف اپنایا کہ نوکری سے برخاست کرنا آزادی اظہار رائے کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔