بھارت و پاک مذاکرات میں ثالث کی کوئی گنجائش نہیں ہے، سشما سوراج
نئی دہلی نے واضح کیا ہے کہ بھارت و پاک مذاکرات میں تیسرے فریق کی شمولیت یا ثالث کی کبھی بھی کوئی گنجائش نہیں ہوگی اور بھارت تمام دوطرفہ تصفیہ طلب مسائل کے حل کے لئے پرعزم ہے۔ بھارتی پارلیمنٹ میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر خارجہ سشما سوراج نے کہا ’’حکومت کی مستقل اور اصولی پوزیشن میں کوئی تبدیلی نہیں آئی، شملہ معاہدے اور لاہور اعلامیہ کے تحت بھارت و پاک دونوں حل طلب مسائل دوطرفہ طور پر ایڈریس کرنے کے لئے پرعزم ہیں، کسی تیسرے فریق یا ثالث کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔
بھارتی وزیر خارجہ نے یہ جواب پارلیمنٹ میں سماج وادی پارٹی کے لیڈر جاوید علی خان کے اس سوال پر دیا جس میں انہوں نے حکومت سے ناروے کے سابق وزیراعظم کے نومبر کے مہینے میں مقبوضہ کشمیر اور آزاد کشمیر کے دورے اور اس دوران علیحدگی پسند رہنمائوں بشمول سید علی شاہ گیلانی اور میرواعظ عمر فاروق سے ملاقات پر وضاحت طلب کرتے ہوئے دریافت کیا کہ کیا حکومت نے کشمیر حل کے لئے اصولی طور پر تیسرے فریق کی مداخلت پر اتفاق کیا ہے یا نہیں۔ وزیر خارجہ نے بتایا کہ ناروے کے سابق وزیراعظم نجی دورے پر تھے اور حکومت ان کے دورے اور میٹنگوں کے انعقاد میں شامل نہیں تھی۔