دنیا

امریکا کی 2 مسلم خواتین ارکان کانگریس نے قرآن پر ہاتھ رکھ کر حلف اٹھالیا

واشنگٹن: امریکا کے وسط مدتی انتخابات میں منتخب ہوکر پہلی مرتبہ کانگریس پہنچنے والی دو مسلمان خواتین راشدہ طلائب اور الہان عمر نے قرآن پاک پر ہاتھ رکھ کر حلف اٹھالیا۔

دونوں خواتین نے ڈیموکریٹس امیدوار کے طور پر انتخاب لڑا تھا۔

37 سالہ الہان عمر نے ریاست منی سوٹا کے حلقے 5 جبکہ 42 سالہ فلسطینی نژاد راشدہ طلائب نے ریاست مشی گن کے حلقے 13 سے کامیابی حاصل کی تھی۔

حلف برداری کی تقریب میں راشدہ طالب نے فلسطین کا روایتی لباس ‘تھوب’ پہنا۔ اس حوالے سے انسٹاگرام پر ایک تصویر شیئر کرتے ہوئے انہوں نے لکھا کہ یہ لباس ٹخنے تک ہوتا ہے جو ان کی والدہ پہننے کی عادی تھیں۔

ساتھ ہی انہوں نے ’ٹوئٹ یور تھوب‘ کا ہیش ٹیگ لکھ کر سب کو اپنے ملبوسات کی تصاویر شیئر کرنے کا بھی کہا۔

تاہم وہ حلف برداری تقریب میں صرف اپنے لباس کی وجہ سے ہی توجہ کا مرکز نہیں بنیں بلکہ انہوں نے امریکا کے تیسرے صدر اور اعلان آزادی کو قلمبند کرنے کا اعزاز رکھنے والے تھامس جیفرسن کے استعمال کردہ قرآن پاک پر ہاتھ رکھ کر حلف لیا۔

واضح رہے کہ 1714 میں اس قرآن پاک کا ترجمہ کرکے اسے کانگریس کی لائبریری میں رکھا گیا تھا۔

راشدہ طالب کی حلف لیتے ہوئے روایتی لباس میں تصویر—.فوٹو/ اے ایف پی

دوسری جانب 37 سالہ الہان عمر نے حجاب پہن کر حلف اٹھایا، جس کی چیمبر میں گزشتہ 181 سال سے پابندی تھی۔

الہان عمر نے نومبر میں اپنے ایک ٹوئٹر پیغام میں لکھا تھا کہ ’کوئی میرے سر پر اسکارف نہیں رکھ سکتا سوائے میرے، یہ میری مرضی ہے، میں اسکارف پر لگی پابندی کو ختم کرنے کے لیے کام کروں گی’۔ 

الحان عمر نے حجاب پہنے حلف اٹھایا اور 181 سال سے حجاب پہننے پر لگی پابندی کو توڑا—.فوٹو بشکریہ اریک لیسر/ای پی اے

الہان عمر اور راشدہ طلائب کون ہیں؟

37 سالہ الہان کا تعلق صومالیہ کے دارالحکومت موغا دیشو سے ہے جہاں ان کی پیدائش ہوئی، وہ چند برس کی تھیں کہ ان کی والدہ کا انتقال ہوگیا، جس کے بعد ان کی پروش والد اور نانا نے کی۔

وہ اپنے ملک میں جاری سول جنگ کے دوران 8 سال کی عمر میں وہاں سے اہلخانہ کے ہمراہ فرار ہوئیں اور 4 سال تک کینیا کے پناہ گزین کیمپ میں مقیم رہیں۔

 نقل مکانی، فاقوں اور پریشانیوں کے باوجود الہان نے ہمت نہ ہاری، انہوں نے امریکا آکر انگریزی سیکھی اور سیاسیات میں اعلیٰ تعلیم حاصل کی، جس کے بعد انہوں نے بین الاقوامی امور میں ڈگری حاصل کی اور سیاست میں حصہ لینا شروع کردیا۔

دوسری جانب 42 سالہ راشدہ کے والد بیت المقدس اور والدہ مغربی اردن سے ہیں۔ یہ لوگ مشی گن آکر آباد ہوئے جہاں راشدہ پیدا ہوئیں۔ وہ 14 بہن بھائیوں میں سب سے بڑی ہیں۔

 انہوں نے قانون کی تعلیم مکمل کرنے کے بعد سیاست میں حصہ لینا شروع کیا اور 2008ء میں مشی گن کی ریاستی اسمبلی کی رکن منتخب ہوئیں۔ 

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close