احتجاج کے دوران اسلحہ اٹھانے والوں کی گردن کاٹ دی جائیگی، سوڈانی حکومت
خرطوم: سوڈان کے دارالحکومت خرطوم میں ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل آئے اور انہوں نے حکومت کی برطرفی کے لیے نعرے لگائے۔عرب ٹی وی کے مطابق لوگوں کی بڑی تعداد مساجد سے حکومت کے خلاف نعرے لگاتی سڑکوں پر نکل آئی۔ سب سے بڑا مظاہرہ ام درمان کے مقام پرہوا۔قبل ازیں گذشتہ شب شاہراہ الاربعین پر لوگوں نے حکومت کے خلاف مظاہرے کئے۔ پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے ان پر اشک آور گیس کی شیلنگ اور فائرنگ کی جس کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہوگئے۔
سوڈان کی پیشہ ور تنظیموں اورحکومت مخالف سیاسی جماعتوں نے حکومت کے خاتمے کے لیے ایک ہفتے تک تحریک چلانے کا اعلان کیا تھا۔ گذشتہ اتوار اور جمعرات کے ایام میں بھی حکومت کے خلاف ریلیاں نکالی گئی تھیں۔ پولیس نے مظاہرین کو منشتر کرنے کے لیے ان پر بھی طاقت کا استعمال کیا۔سیاسی جماعتوں اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے پرامن مظاہرین پر گولیاں چلانے کی حکومتی پالیسی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ۔
دوسری جانب حکومت نے مظاہرین سے سختی سے نمٹنے کا اعلان کیا اور کہا کہ مظاہرے کرنے والے بیرون ایجنڈے پر چل کر ملک کو تباہ کرنا چاہتے ہیں۔سوڈان کی حکمران جماعت کے ایک سینئر رہ نما الفاتح عزالدین نے کہا کہ احتجاج کے دوران اسلحہ اٹھانے والوں کی گردن کاٹ دی جائے گی۔