بھارت کا وہ رکشہ ڈرائیور نے جس نے مسافر کی جان بچانے کیلئے اپنا رکشہ ہی رہن پر رکھ دیا
چنائی (مانیٹرنگ ڈیسک) دنیا میں اچھے اور برے دونوں طرح کے افراد ہی موجود ہیں۔ کوئی کسی کو لوٹ رہا ہے یا کسی کو جان سے مار رہا ہے تو ایسے لوگوں کی بھی کوئی کمی نہیں جو کسی کی جان بچانے کیلئے اپنا سب کچھ لٹا دیتے ہیں اور بدلے میں کوئی کچھ چاہتے بھی نہیں۔ ایسا ہی چنائی کے ایک رکشہ ڈرائیور نے کیا جب اس کے رکشے میں بیٹھنے والے ایک مسافر کو دوران سفر دل کا دورہ پڑ گیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق روی چندرن نامی رکشہ ڈرائیور ناصرف اپنے رکشے میں بیٹھنے والے مسافر کیلئے مسیحا بن گیا بلکہ اس کی جان بچانے کیلئے کے عوض ہسپتال کا بل بھرنے کی غرض سے اپنی روزی کمانے کا واحد ذریعہ رکشہ بھی رہن پر رکھ دیا۔ روی چندرن نے بتایا کہ کچھ مہینے قبل اس کے رکشے میں ایک بوڑھا بنگالی شخص بیٹھا تاہم سفر کے کچھ دیر بعد ہی محسوس ہوا کہ اس کے سینے میں درد اٹھ رہا ہے۔ روی چندرن مسافر کی حالت دیکھتے ہوئے اسے قریبی کلینک لے گیا جنہوں نے اسے مقامی ہسپتال لے جانے کا مشورہ دیدیا۔ ہسپتال والوں نے اس شخص کا معائنہ کیا اور تو پتہ چلا کہ اسے دل کا دورہ پڑا ہے اور فوری طور پر اس کا علاج بھی کر دیا۔ مسافر کے گھر والوں کو واقعے کی اطلاع دی گئی تو اس کا بیٹا کلکتہ سے ایک پرواز کے ذریعے چنائی پہنچ گیا تاہم وہ ہسپتال کا بل ادا نہ کر سکا۔
روی چندرن نے بتایا کہ ”مسافر کے بیٹے کے پاس جہاز کی ٹکٹ خریدنے کے بعد صرف 15 ہزار روپے بچے تھے مزید یہ کہ مجھے یہ اندازہ ہو گیا تھا کہ وہ امیر کبیر نہیں ہیں جس پر میں نے روزی روٹی کمانے کا واحد ذریعہ آٹو رکشہ رہن پر رکھنے کا فیصلہ کیا اور ہسپتال کا بل بھرا“۔
بھارتی میڈیا کے مطابق روی چندرن کو یہ نیک کام کرنے پر ”انا آٹو ویلفیئر ٹرسٹ“ کی جانب سے انعام و کرام سے نوا زا گیا ہے۔ یہ ٹرسٹ آٹو رکشہ چلانے والوں کی جانب سے اچھے کام کرنے پر انہیں خراج تحسین اور مناسب انعام دیتی ہے۔ انا آٹو ٹرسٹ کے بانی انیل کھیشا کا کہنا ہے کہ جب کوئی اس طرح کا اچھا کام کرتا ہے تو وہ شاباشی کا حقدار ہوتا ہے اور ایسا کرنے پر ان کے اعتماد میں مزید اضافہ ہوتا ہے اور وہ مزید اچھے کام کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔