کابل: افغانستان کے شہر مزار شریف میں قائم پاکستانی قونصلیٹ میں حملے کی کوشش ناکام بنا دی گئی۔ دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ایک افغان خاتون کو مزار شریف میں پاکستانی قونصل خانے میں گھسنے کی کوشش کے دوران حراست میں لیا گیا۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق خاتون کی تلاشی کے دوران اُن کے بیگ سے ایک دستی بم برآمد ہوا تھا۔ ڈاکٹر محمد فیصل نے بتایا کہ خاتون کو حراست میں لے کر قونصل خانے کو بند کردیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ خاتون افغان پولیس کے حوالے کردی گئی ہے جس سے مزید تفتیش کی جا رہی ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ کابل میں قائم پاکستانی سفارت خانے نے افغان دفترخارجہ سے فول پروف سکیورٹی کی فراہمی کا مطالبہ کیا ہے۔ ڈاکٹر فیصل نے بتایا کہ مزار شریف قونصل خانہ کی جانب سے ویزا دینے کا عمل روک دیا گیا ہے۔
دفتر خارجہ کے مطابق افغان حکام کی جانب سے فول پروف سکیورٹی کی مکمل یقین دہانی تک قونصل خانہ بند رہے گا۔ واضح رہے کہ گذشتہ سال 30 اگست 2018ء میں افغانستان میں پاکستانی سفارتخانے نے سکیورٹی انتظامات پر مداخلت پر جلال آباد کا قونصل خانہ عارضی طور پر بند کردیا تھا۔ پاکستانی سفارتخانے سے جاری پریس ریلیز میں کہا گیا تھا کہ صوبہ ننگرہار کے گورنر حیات اللہ حیات کی جلال آباد کے قونصل خانے کے سکیورٹی سمیت مختلف امور میں بےجا مداخلت افسوسناک اور 1963ء کے ویانا کنونشن کی مکمل خلاف ورزی ہے۔ سفارتخانے نے گورنر کی بےجا مداخلت کو روکنے کے لئے افغان وزارت خارجہ سے رابطہ کیا اور قونصل خانے کی سکیورٹی بحال کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ بعد ازاں 08 اکتوبر 2018ء کو افغان حکام کی جانب سے فول پروف سکیورٹی کی یقین دہانی کے بعد پاکستان نے جلال آباد میں قائم اپنا سفارت خانہ کھول دیا تھا۔