بھارتی سیاستدان کا حاملہ نرس پر بیہمانہ تشدد
نئی دہلی: بھارتی سیاست دان طاقت کے نشہ میں چور اخلاقیات کی تمام حدیں پار کر گئے۔ ایک سیاستدان اور ان کے بیٹے نے انتظار کی زحمت اٹھانے کے بجائے اسپتال کی حاملہ نرس کو دھکا دے کر زمین پر گرایا اور اسے بری طرح تشدد کا نشانہ بنا ڈالا۔
بھارتی پنجاب کے علاقہ باغ پرانا میں سکھ نیشنلسٹ پارٹی کے رکن پرمجیت سنگھ اور ان کے بیٹے نے اسپتال کا رخ کیا جہاں نرس نے انہیں نتظار کرنے کا کہا۔
پرمجیت سنگھ کے بیٹے نے انتظار کرنے کی زحمت پر چراغ پا ہو کر نرس سے بحث شروع کردی۔ اس دوران دیگر عملہ نے بیچ بچاؤ کی کوشش کی لیکن پرمجیت سنگھ اور ان کے بیٹے کا غصہ کم نہ ہوا۔ انہوں نے زور سے دھکا دے کر نرس کو نیچے گرا دیا۔
دونوں باپ بیٹوں نے اسی پر بس نہیں کیا بلکہ نرس کو بری طرح تشدد کا نشانہ بھی بنایا۔
جھگڑے کے دوران وہ مسلسل بآواز بلند کہتے رہے، ’تم مجھے جانتی نہیں، میں گاؤں کا سر پنج (سردار) ہوں‘۔
نرس کا کہنا ہے کہ اس نے سیاستدان اور ان کے بیٹے کو اپنی حالت کے بارے میں بتایا اور انہیں اس سلوک سے منع کیا لیکن انہوں نے ایک نہ سنی۔
بعد ازاں پرمجیت سنگھ نے دعویٰ کیا کہ نرس نے ان سے بدتمیزی کی اور انہیں بے عزت کیا جس سے مشتعل ہوکر وہ یہ قدم اٹھا بیٹھے۔
واضح رہے کہ بین الاقوامی تحقیق کے مطابق بھارت میں عدم برداشت میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے اور پچھلے چند ماہ میں عام افراد سے لے کر سیاستدانوں تک کی جانب سے تشدد کرنے کے واقعات میں اضافہ ہوگیا ہے۔