مصر: کشتی الٹنے کا واقعہ،162افراد جاں بحق
بحیرہ روم کے ساحلی شہر روزیٹا میں پناہ گزینوں کی کشتی الٹنے سے 162 افراد جاں بحق ہو گئے ہیں جبکہ 163 افراد کو بچالیا گیا ہے اور قریبی اسپتال میں فوری طبی امداد کے لیے منتقل کردیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ یہ حادثہ یورپین بارڈر ایجنسی ’فَرنٹیکس‘ کی جانب سے خبردار کیے جانے کے چند ماہ بعد پیش آیا، جس میں ایجنسی کا کہنا تھا کہ یورپ جانے والے زیادہ تر مہاجرین براستہ مصر یورپی ممالکی کا رخ کر رہے ہیں۔
یاد رہے کہ اس سے قبل وزارت صحت کے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ ‘روزیٹا کے ساحل کے قریب غیر قانونی مہاجرین کی ایک کشتی الٹ گئی جس سے 29 افراد ہلاک اور 5 زخمی ہوئے۔
مصری حکام کے مطابق جاں بحق ہونے والوں میں 10 خواتین اورایک بچہ بھی شامل ہے جبکہ کشتی میں 600 پناہ گزین سوار تھے جن کا تعلق کشتی مصر، سوڈان، صومالیہ اورایری ٹیریا کے علاقوں سے تھا اب تک حادثے کی وجوہات کا پتہ نہیں چلایا جا سکا ہے۔
بین الاقوامی خبررساں ایجینسی کے مطابق واقعہ مصر کے شمالی ساحل سے تقریبا 12 کلو میٹر دور بحیرہ روم میں پیش آیا تھا تا ہم ابھی تک اس بات کا پتہ نہیں چلایا جاسکا ہے کہ کشتی نے اپنے سفر کا آغاز کب اور کہاں سے کیا اور اُس کی منزل کہاں کی تھی۔
یاد رہےکہ اقوام متحدہ کی جانب سے پیش کیے گئے اعداد و شمار کے مطابق 2014 سے اب تک بحیرہ روم کے راستے یورپ جانے کے خواہش مند 10 ہزار افراد سمندر میں ڈوب کر ہلاک ہوچکے ہیں۔
واضح رہے کہ اقوام متحدہ کے بیان میں مزید کہا گیا کہ مختلف خلیجی اور افریقی ممالک میں جاری خانہ جنگی اور دیگر معاشی مسائل کی وجہ سے رواں سال 3 لاکھ سے زائد مہاجرین نے بحیرہ روم کے ذریعے یورپ کا رخ کر چکے ہیں۔