دنیا

پہلے مباحثے میں نسل پرستی، عراق جنگ اور بے روزگاری پر بحث

نیویارک میں صدارتی امیدواروں کے درمیان ہونے والا پہلا مباحثہ 90 منٹ جاری رہا۔

رپبلکن اُمیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ برے تجارتی معاہدوں کی وجہ سے ملک میں ’ملازمتوں کے مواقع‘ ختم ہو رہے ہیں۔

اُن کی حریف ڈیموکریٹس کی اُمیدوار ہلیری کلنٹن نے وعدہ کیا کہ اگر وہ صدارتی انتخاب میں کامیاب ہوتی ہیں تو وہ ملک میں ایک کروڑ ملازمتوں کے مواقع پیدا کریں گی اور ملک میں سرمایہ کاری بڑھائیں گی۔

نیویارک میں ہونے والے اس مباحثے کا شمار تاریخ میں سب سے زیادہ دیکھے جانے والے مباحثے میں ہوتا ہے اور اسے مجموعی طور پر دس کروڑ افراد نے ٹی وی پر دیکھا۔

انتخاب سے قبل جائزوں کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ اور ہلیری کلنٹن کے درمیان سخت مقابلہ ہے۔

مباحثے کے دوران مسٹر ٹرمپ نے امریکہ کی معیشت کی تعریف کچھ اس طریقے سے کی ’ہم ایک بڑے، موٹے، بدھے غبارے میں بند ہیں۔‘

مباحثے کے منتظم لیسٹر ہالٹ کی جانب سے ٹیکس گوشواروں کے بارے میں پوچھے گئے سوال پر ڈونلڈ مرمپ نے محتاط رویہ اختیار کیا۔

ٹرمپ نے کہا کہ اگر اُن کی حریف تحقیقات کے دوران 33 ہزار حذف کی گئی ای میلز منظرِ عام لائیں گی تب وہ بھی اپنے ٹیکس گوشوارے سامنے لائیں گے۔

سابق سیکریٹری خارجہ مسز کلنٹن نے روس کے صدر ولادی میر پوتن کی تعریف کرنے پر ڈونلڈ ٹرمپ کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

مباحثے کے اہم نکات

  • ٹرمپ نے ہلیری کلنٹن کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’آپ نے اپنی تمام جوانی شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ سے لڑتے ہوئے گزاری ہے۔‘
  • ہلیری کلنٹن نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کا مزاج ایسا نہیں ہے کہ وہ صدارت کا منصب سنھبال سکیں۔
  • ہلیری کلنٹن نے کہا کہ اپنا ذاتی ای میل استعمال کرنے کی ’غلطی‘ کا کوئی بہانا نہیں ہے۔
  • ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ افریقی نژاد امریکیوں کی زندگی امریکہ میں ’جہنم‘ ہے کیونکہ اُن کی زندگیوں کو خطرہ لاحق ہے۔
  • سیاہ فام افراد پر پولیس کے حملوں کے بارے ٹرمپ نے کہا کہ قانون کی حکمرانی ہی اس مسئلے کا حل ہے۔
  • ہلیری کلنٹن نے کہا کہ وہ نظامِ انصاف میں اصلاحات متعارف کروائیں گی کیونکہ ’بدقسمتی سے اکثر اوقات نسل سے کئی چیزوں کو محدود کر دیا جاتا ہے۔‘

رپبلکن اور صدارتی امیدواروں کے درمیان صدر اوباما کی جائے پیدائش کے معاملے پر بھی گرما گرم بحث ہوئی۔ مسٹر ٹرمپ نے کہا کہ انھیں تو بہت پہلے سے یقین ہے کہ صدر اوباما امریکہ سے باہر پیدا ہوئے ہیں۔

جس کے جواب میں ہلیری کلنٹن نے کہا کہ یہ ’جھوٹ بہت دل توڑنے والا ہے‘ جس سے امریکہ کے پہلے افریقی نژاد امریکی صدر کو برا بھلا کہا جا رہا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close