امریکی پابندیاں نظرانداز، ترکی ایران کیساتھ باہمی تجارت پر تیار
ماسکو: ترک صدر طیب اردگان نے اعلان کیا ہے کہ ترکی ایران پر امریکہ کی جانب سے معاشی پابندیاں نظر انداز کرکے باہمی تجارت کرنے لیے بالکل تیار ہے۔ روس کے شہر سوچی میں روس، ایران اور ترکی کے صدور کے مابین ملاقات کا دور رواں دواں ہے۔ اپنے بیان میں ترک صدر رجب طیب اردگان کا کہنا ہے کہ ایران کے ساتھ تجارت کے لیے ترکی ایک بنیادی لائحہ عمل تیار کرنے کو رضامند ہے، ایران کے ساتھ کئی نکات پر بات چیت کے اچھے اثرات مرتب ہوئے ہیں اور ترکی ایران کے ساتھ بات چیت و تجارت سے تعلقات مزید بہتر کرنا چاہتا ہے۔
واضح رہے کہ ترکی کی جانب سے ایران سے تعلقات کے بارے میں یہ اعلان اس وقت سامنے آیا ہے جب پولینڈ کے شہر وارسا میں امریکا اور کئی یورپین ممالک کی ایک کانفرنس منعقد ہورہی ہے میڈیا کے مطابق اس کانفرنس کے انعقاد کے مقاصد و مندرجات میں سے ایک ایران کے مشرق وسطیٰ میں بڑھتے ہوئے اثرورسوخ کو کم کرنا اور اس پر دباؤ بڑھانا بھی شامل ہے۔یہ بھی واضح رہے کہ ترکی سے قبل خود یورپی یونین ایران سے تجارت کے لیے ایک الگ میکنزم تشکیل دینے کا عندیہ دے چکا ہے۔