کولکتہ: بھارتی ریاست مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا کہ بی جے پی کی مرکزی حکومت پاکستان کیخلاف صرف ایسے وقت پر کوئی کارروائی کرنا چاہتی ہے جب ملک میں عام انتخابات کا مرحلہ قریب آچکا ہو، انہوں نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ ان کے پاس یہ ثبوت موجود ہے کہ بھارتی انٹیلی جنس اداروں نے 8 فروری کو مرکزی حکومت کو یہ خفیہ اطلاع دے دی تھی کہ ملک میں دہشت گردی کا کوئی بڑا واقعہ ہوسکتا ہے۔ممتا بنرجی نے کہا میں حیران ہوں کہ آخر بھارت کی مرکزی حکومت گزشتہ 5 برس کے دوران پاکستان کو بھارت کے اندر دہشت گردی کروانے سے کیوں نہ روک سکی ؟ ممتا بنرجی نے بی جے پی کی مرکزی حکومت کو مخاطب کر کے مزید کہا کہ آخر کیا بات ہے کہ جب بھی عام انتخابات کا وقت قریب آجاتا ہے تو آپ (پاکستان کیخلاف) جنگ کا ماحول پیدا کردیتے ہیں۔
ممتا بنرجی نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ ان کے پاس ایسی دستاویزات موجود ہیں جن سے ثابت ہوتا ہے کہ بھارتی خفیہ ایجنسیوں نے 8 فروری کو مرکزی حکومت کو مطلع کر دیا تھا کہ لوک سبھا کے انتخابات سے پہلے دہشت گردی ہوسکتی ہے، خود کش بمبار کے حملے کا بھی خطرہ ہے۔کولکتہ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ممتا بنرجی جو ترینامول کانگریس کی سربراہ بھی ہیں نے کہا مرکزی حکومت کو بتانا ہوگا کہ اس نے دہشت گردی کو روکنے کیلئے کوئی کارروائی کیوں نہیں کی جبکہ اسے ملک کی خفیہ ایجنسیوں کی جانب سے خبردار کیا جا چکا تھا ۔
انہوں نے کہا مرکزی حکومت کو بتانا ہوگا کہ ان مخدوش حالات کے باوجود 78 جوانوں کو قافلے میں اکٹھے سفر کرنے کی اجازت کیوں دی گئی ؟صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ممتا بنرجی نے ایک مرتبہ پھر کہا کہ جیسا کہ میں آپ کو پہلے بھی بتاچکی ہوں کہ میرے فون کو مستقل ٹیپ کیا جا رہا ہے، مرکزی حکومت کو اس سوال کا جواب بھی دینا ہوگا کہ پلوامہ میں حملے کے بعد زخمی جوانوں کو علاج کیلئے بذریعہ طیارہ کیوں نہیں لے جایا گیا ؟ آپ اپنی پبلسٹی پر تو کثیر اخراجات کرتے ہیں، کیا آپ ان زخمی جوانوں کو طیارے یا کم از کم ٹرین کے ذریعے علاج کیلئے نہیں لے جاسکتے تھے؟