کشتی الٹنے سے 28 تارکینِ وطن جاں بحق
لیبیا میں ساحل کے قریب غیر قانونی تارکین وطن کی تین کشتیاں سمندری لہروں کی نذر ہوگئیں۔
ذرائع کے مطابق کشتیوں میں تقریباً ایک ہزارسے زائد مہاجرین سوار تھے۔غیرقانونی تارکین وطن لیبیا سے یورپ جانے کے خواہشمند تھے۔
ریسکیو اہلکاروں کے مطابق اٹھائیس افراد کی لاشیں ملی ہیں جبکہ کثیر تعداد میں مہاجرین کو بچالیا گیاہے تاہم متعدد لاپتہ افراد کی تلاش جاری ہے۔
آج سے تین سال قبل آج ہی کے دن چھ ہزار کے لگ بھگ پناہ گزینوں کو سمندر کی بے رحم موجوں سے ایک ہی دن میں بچایا گیا تھا‘ اور اس واقعے میں ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد 366 تھی۔ یہ تمام افراد لیبیا کے ساحل کے قریب تیس میل کے علاقے میں غیر قانونی طریقے سے کشتیوں میں موجود گنجائش سے زیادہ تعداد میں سفر کررہے تھے۔
اب تک لاکھوں افراد شام میں جاری خانہ جنگی کے سبب کشتیوں کے ذریعے یورپ کی جانب ہجرت کرچکے ہیں اور اس کوشش میں ہزاروں اپنی جان سے ہاتھ دھوبیٹھے ہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ سال ستمبر میں ترکی کے ساحل پرشامی بچے کے بے جان جسم کی تصویر نے ہر دیکھنے والی آنکھ کو اشکبار اور دلوں کو لرزہ دیا، ایلان کردی کی موت نے ترک اور یورپی عوام پناہ گزینوں کے حق میں سڑکوں پر نکلنے پر مجبور ہوگئے۔