Featuredدنیا

روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی کا سلسلہ ایک بار پھر شروع، اقوام متحدہ نے 30 افراد کی شہادت کا خدشہ ظاہر کردیا

ینگون: برما میں ایک بار پھر روہنگیا مسلمانوں پر مظالم کا سلسلہ شروع کردیا گیا۔ اقوام متحدہ کی جانب سے خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ میانمار کی فوج کے حالیہ حملوں میں کم از کم 30 افراد شہید ہوئے ہیں۔

اقوام متحدہ کی ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق روینہ شمدسانی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ میانمار کے صوبے راکھائن میں گزشتہ ہفتے برمی فوج کی جانب سے کی جانے والی کارروائیوں میں 30 کے قریب افراد شہید ہوئے ہیں۔

الجزیرہ کے مطابق جمعہ کے روز برمی فوج کے اخبار میا وادی ڈیلی نیوز پیپر نے خبر دی تھی کہ فوج نے راکھائن میں فضائی حملے کرکے 6 روہنگیا مسلمانوں کو ہلاک اور 9 کو زخمی کردیا ہے۔ برمی فوج کی جانب سے شہدا کو دہشتگرد قرار دیا گیا اور کہا گیا کہ انہوں نے یہ کارروائی اراکان آرمی کے خلاف کی ہے۔

دوسری جانب اراکان آرمی کی جانب سے برمی فوج کے دعوے کی نفی کی گئی ہے اور کہا گیا ہے کہ فوج نے جنگل میں بلا تفریق اور ہر جگہ پر بمباری کی ۔

برطانوی خبر ایجنسی روئٹرز سے تین دیہاتیوں اور ایک رکن اسمبلی نے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ جس وقت میانمار کی فوج نے ہیلی کاپٹر کے ذریعے سائی دین آبشار کے قریب بمباری کی اس وقت مقامی لوگ جنگل سے بانس جمع کر رہے تھے۔

خیال رہے کہ 2017 میں میانمار کی فوج نے راکھائن صوبے میں روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی کا سلسلہ شروع کیا تھا جس میں متعدد افراد کو شہید کیا گیا ۔ اسی نسل کشی سے بچنے کیلئے 7 لاکھ 30 ہزار روہنگیا مسلمانوں نے پڑوسی ملک بنگلہ دیش میں پناہ لی تھی۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close