دنیا

نوبیل انعام کی رقم جنگ کے متاثرین کو دینے کا اعلان

سینٹوس کو گذشتہ ماہ فارک باغی گروپ کے ساتھ امن معاہدہ کرنے کے لیے رواں سال امن کا نوبل انعام دیا گیا ہے۔

تاہم اس معاہدے کو چند دن قبل کولمبیا کی عوام نے ایک ریفرینڈم میں مسترد کر دیا ہے۔

خیال رہے کہ اس خانہ جنگی میں اب تک تقریبا دو لاکھ 60 ہزار افراد مارے جا چکے ہیں جبکہ تقریبا 60 لاکھ افراد ملکی کے اندر ہی نقل مکانی پر مجبور ہوئے ہیں۔

مسٹر سینٹوس نے کہا: ‘گذشتہ شب میں نے اپنے اہل خانہ سے ملاقات کی اور ہم نے یہ فیصلہ کیا کہ ہم یہ 80 لاکھ سویڈش کوران (سوا نو لاکھ امریکی ڈالر) متاثرین کے لیے وقف کر دیں گے۔’

انھوں نے بوجایا شہر میں جنگ سے متاثرین کے لیے ایک دعائیہ تقریب میں شرکت کے بعد یہ اعلان کیا۔

نوبیل انعام کمیٹی کے صدر کاچی کلمین فائیو نے جمعے کو کہا کہ ‘یہ انعام کولمبیا کے صدر کی جنگ ختم کرنے مستحکم کوششوں کے اعتراف میں دیا جا رہا ہے۔

انھوں نے مزید کہا ‘یہ کولمبیا کی عوام کے لیے بھی خراج تحسین ہے جنھوں نے سخت مشکلات اورپریشانیوں کے باوجود امن کے قیام کی امید نہیں چھوڑی۔’

اس انعام میں فارک یعنی ریوولیوشنری آرمڈ فورس آف کولمبیا کے سربراہ ٹیمولین روڈریگیز کو شامل نہیں کیا گيا۔ انھیں عرف عام میں ‘ٹیموچینکو’ کے نام سے جانا جاتا ہے۔

یہ امن معاہدہ چار سال کی بات چیت کے بعد کیوبا کے دارالحکومت ہوانا میں حتمی شکل اختیار کرنے میں کامیاب ہوا۔

کولمبیا کے صدر خوان مینوئل ساتوس نے حال ہی میں اقوام متحدہ میں خطاب کے دوران کہا تھا، ‘آج ہمارے پاس امید کی وجہ ہے، زمین پر ایک جنگ کم ہو گئی ہے۔’

کولمبیا کے ساحلی شہر كارٹےگانا میں فارک باغیوں اور کولمبیا کی حکومت کے درمیان امن معاہدے پر دستخط کیے گئے تھے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close